لاہور، کراچی: پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے لیے کے انتخابی مہم ختم ہوگئی ہے جبکہ دونوں صوبوں میں انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے کل پولنگ ہو گی۔
الیکشن کمیشن نے دونوں صوبوں میں حساس پولنگ اسٹیشنز کی فہرست جاری کردی ہے۔
الیکشن قوانین کے مطابق رات 12 بجے کے بعد جلسے، جلوس اور تشہیر پر مکمل پابندی عائد ہے اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں امیدوار کو نااہل قرار دیا جائے گا۔
پنجاب
پنجاب کے جن 12 اضلاع میں پولنگ ہو گی ان میں لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، ویہاڑی اور بہاول نگر شامل ہیں
صوبے کے 12 اضلاع میں 2 کروڑ 66 ہزار سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
پنجاب میں مجموعی طور پر 16 ہزار 266 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے جب کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے 12 اضلاع کے 3 ہزار 551 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 8 ہزار 300 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے فیصل آباد میں سب سے زیادہ ایک ہزار 29 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا ہے
سندھ
سندھ کے 8 اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبر شہداد کوٹ میں 31 اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔
صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں 2333 حلقوں میں 10 ہزار 87 امیدواروں میں کل مقابلہ ہوگا۔
سندھ کے 8 اضلاع میں 42 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات سے قبل ہی سندھ کے 707 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے سندھ میں 15 ہزار 784 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے جن میں سے 15 ہزار 721 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیئے گئے جبکہ 3980 امیدوار انتخابی دوڑ سے دستبردار ہوگئے تھے۔
دونوں صوبوں کے تمام اضلاع میں پولنگ ڈے پر عام تعطیل ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے احکامات کے مطابق میڈیا پر غیرمصدقہ نتائج نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔
خیال رہے کہ دونوں صوبوں میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہو رہے ہیں۔
الیکشن کے پہلے مرحلے میں مسلم لیگ (ن) ، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندے اور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ووٹرز کے لیے اصل شناختی کارڈ ساتھ لانا لازمی ہو گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سول انتظامیہ کی درخواست پر حساس اضلاع میں فوج تعینات کی جائے گی جو پرامن الیکشن میں معاونت کرے گی۔