|

وقتِ اشاعت :   October 31 – 2015

کراچی/لاہور: پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ آج سندھ کے مختلف اضلاع میں پولنگ کے دوران حریف گروہوں میں تصادم سے 11افراد ہلاک جبکہ کم از کم 80 زخمی ہوگئے۔ پنجاب میں اکا دکا پرتشدد واقعات کے علاوہ عمومی صورتحال اطمینان بخش رہی۔ سندھ کے ضلع خیر پور میں پیش آنے والے افسوس ناک تصادم میں 11 افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے۔ ایس ایس پی خیرپورپیر محمد شاہ نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ فنکشنل کے کارکنوں کے درمیان تصادم گمبٹ اور خیرپور میں ہوا جس کے دوران ہلاکتیں ہوئیں. پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سے ہے.
جیکب آباد، شکارپور اور کندھ کوٹ میں مختلف پولنگ اسٹیشنز میں ہونے والے تصادم میں بالترتیب16، 20 اور 7 افراد زخمی ہوئے۔ اسی طرح، سکھر کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی جماعتوں میں تصادم سے 12افراد زخمی ہوئے، جبکہ شہداد کوٹ میں ایس ایچ او سمیت 15افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ گھوٹکی کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں میں تصادم سے دس سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ آج پولنگ ایک گھنٹہ اضافی وقت کے ساتھ صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک بغیر کسی تعطل جاری رہی. الیکشن کمیشن کی جانب سے دونوں صوبوں میں حساس پولنگ اسٹیشنز کی فہرست بھی جاری کی گئی تھی۔

پنجاب

  • 12 اضلاع: لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، ویہاڑی اور بہاول نگر
  • 2 کروڑ 80 ہزار سے زائد ووٹرز
  • مجموعی طور پر 16 ہزار 266 پولنگ اسٹیشنز
  • 3 ہزار 551 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار
  • 8 ہزار 300 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار
آج فیصل آباد کی یو سی 54 عبداللہ پور میں پولنگ پر اثر انداز ہونے والے جعلی پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا، جبکہ یو سی 135 میں پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے خواتین سے زبردستی ووٹ ڈلوانے کی کوشش کی گئی. لاہور کی یونین کونسل نمبر 207 میں پولنگ اسٹیشن نمبر تین میں مبینہ طور پر جعلی ووٹر پکڑا گیا، جبکہ لاہور کے ہی علاقے شاہدرہ کی یو سی 14 میں پولیس اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے کیمپ اکھاڑنے کا واقعہ بھی پیش آیا۔ اوکاڑہ کے وارڈ نمبر 24 میں 2 گروپوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔ گجرات کی یونین کونسل نمبر 11 فوارہ چوک کے قریب دو گروپوں میں تصادم کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ حالات قابو میں کرنے کے لیے پولیس علاقے میں پہنچی اور مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے 5 کارکنوں کو حراست میں لیا۔ ہنگامہ آرائی کے بعد علاقے میں فوج بھی طلب کرلی گئی۔

سندھ

  • 8 اضلاع: سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبر شہداد کوٹ
  • 42 لاکھ سے زائد ووٹرز
  • 2 ہزار 333 نشستوں کے لیے 10 ہزار 87 امیدوار مدمقابل
  • 707 امیدوار بلامقابلہ منتخب
خیرپور کی یوسی رحیم بخش وسان کے پولنگ اسٹیشن میں دو گروپوں کے مابین تصادم سے 10 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے، جس کے بعد فوج اور رینجرز کو طلب کرلیا گیا. خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں صوبائی حکومت نے8 اضلاع میں سے صرف ایک ضلع کے 2 علاقوں میں فوج کی تعیناتی کی درخواست دی تھی۔ الیکشن سے قبل سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پر خیر پور ڈسٹرکٹ کے دو علاقوں میں حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کی جائے۔ گھوٹکی کی تحصیل میر پور ماتھیلو میں وارڈ نمبر 1 اور 4 میں دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ لاڑکانہ کی یو سی 16 میں خواتین کے پولنگ بوتھ میں مردوں کے داخل ہونے پر جھگڑا ہوا جس کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر نے پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لیے روک دیا۔ جیکب آباد کے پولنگ اسٹیشن 102 پر دو گروپوں میں جھگڑے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔
دونوں صوبوں کے تمام اضلاع میں آج عام تعطیل کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دونوں صوبوں میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہو رہے ہیں۔ الیکشن کے پہلے مرحلے میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ق) اور متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر جماعتوں اور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے دونوں صوبوں میں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔