|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2015

کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ جمعیت علماء اسلام بلوچستان میں کوئی نظریاتی گروپ نہیں نہ کوئی شیرانی گروپ ہے صرف جمعیت علماء ایک گروپ کانام ہیں انہوں نے کہاکہ مجھے جمعیت سے کوئی نہیں نکال سکتا میں پیدائشی طورپر جمعیت میں پیدا ہوں اور اسی جماعت میں مرونگا مجھے نکالنے والے پارٹی کے منشور سے ناواقف ہے پارٹی منشور میں ترمیم کی گئی ہے اب مرکزی قیادت ہی مجھے نکال سکتی ہے ایک سازش کے تحت میرے خلاف جو الزامات لگائے گئے ہیں جو کارروائی کی گئی ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں میں نے آٹھ ارکان اسمبلی پر مشتمل تین سینیٹروں کو منتخب کرایا ابھی تک میرا پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی انہوں نے مجھ سے کوئی رابطہ قائم کیا ہے موالانا عبدالواسع نے یہ بات منگل کی رات کو رکن صوبائی اسمبلی کے گھر پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس مو قع پر جمعیت علماء اسلام کے ارکان اصوبائی اسمبلی مفتی گلاب ، عبدالمالک ، معاذ اللہ ، اور دیگر ارکان اسمبلی موجود تھے مولانا عبدالواسع نے کہاکہ ہماری جماعت ایک ملک گیرسیاسی ومذہبی جماعت ہے ہم اپنے پارٹی کے اندرونی معمالات کو عوام میں یا پریس میں نہیں لانا چاہتے تھے مجبوری کے تحت عوام کے سامنے حقائق لائے جارہے ہیں.۔انہوں نے کہاکہ صوبائی قیادت ٹپے لگا کر کامیاب ہوئی تھی ہم نے ان کو پھر بھی تسلیم کیا انہوں نے ایک بار اجلاس میں بلایا تھا اس میں ہم نے شرکت کی تھی اس کے علاوہ کسی اجلاس میں ہمیں نہیں بلایا گیا تھا جب بلائینگے نہیں تو ہم کیسے جائینگے ا۔نہوں نے کہاکہ مری معاہدے کے تحت موجود ہ حکومت ختم ہونے والی ہے یہ کرپٹ حکومت ہے اس حکومت میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم اس میں شامل ہوں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ میرے خلاف جو کارروائی کی گئی ہے اس کے پیچھے کو ن لوگ ملوث ہے مرکز کا اس سے کوئی تعلق نہیں جو کچھ بھی ہوا ہے ایک سازش کے تحت کیا گیاہے تاکہ ہمیں روکا جائے انہوں نے کہاکہ رکن صوبائی اسمبلی حاجی گل محمد دومڑ جو بیمار ہے فیصل آباد سے مجھے فون کرکے بتایا کہ میں نے اس کا غذ پر کوئی دستخط نہیں کئے ہیں میں آپ کے ساتھ ہوں اور آپ کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہوں مولانا عبدالواسع نے کہاکہ 6ماہ قبل ہمارے دستور میں ترامیم ہوچکی ہے اب اختیارات مرکز کے پاس ہیں صوبائی قیادت نے جو فیصلے کئے ہیں وہ غلط ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیو ں کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی مفتی گلاب نے کہاکہ آج کے اخبارات میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈ راپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کے بارے میں جمعیت کی صوبائی قیادت نے جو بیانا ت جاری کئے ہیں ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور تردید کرتے ہیں کہ ان کواتنے بڑے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں انہوں نے غیر جمہوری غیر آئینی اقدامات کئے ہیں ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا انہوں نے کہاکہ مری معاہدہ ختم ہورہاہے جب صوبے میں نئی حکومت بنے گی تو اس کے بعد ہم کوئی فیصلہ کرینگے ہم نے نئی حکومت میں شامل ہونا ہے یا نہیں ہونا ہے یہ بعد کی بات ہے موجودہ حکومت میں ہم کسی طور پر شامل نہیں ہونگے اس بارے میں ہم پہلے ہی واضح کر چکے ہیں اس موقع پر پارٹی کے رہنماء عبدالروف ایڈو کیٹ و یگر عہدیدار بھی موجو د تھے ۔