|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2015

کوئٹہ : مسلم لیگ (ن)بلوچستان کے سربراہ چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ مستقبل و قریب میں بلوچستان میں مذید خوشحالی آئیگی وفاقی اور صوبائی حکومتیں صوبے سے احساس محرومی اور غربت بے روزگاری اور پسماندگی کے خاتمہ کے لئے حکومت ہرممکن اقدامات کررہی ہیں جس سے ہر شعبہ ترقی پذیر ہوگاگوادر پورٹ اور کاشغر گوادر کوری ڈور کی فوری تکمیل و تعمیر کے لئے حکومت نے ہنگامی بنیادوں اقدامات شروع کررکھی ہیں۔ گوادر پورٹ نہ صر ف وفاق کو محاصل مہیا کریگا بلکہ اس سے بلوچستان میں غربت و بے روزگاری اور احساس محرومی کی شرح میں واضح کمی لائی جاسکے گی۔یہ بات انہوں نے صحافیوں سے گزشتہ روزبات چیت کرتے ہوئے کہی۔سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنا اور ان کی احساس محرومی کا خاتمہ ہماری مشن میں شامل ہے ۔ عوام کو ان کے دہلیز پر ہی سہولتیں فراہم کرکے اپنے منصب سے عہدہ برآہونگے انشاء اللہ ۔روزگار کی فراہمی ،ہیلتھ ، ایجوکیشن ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت دیگر خوشحالی کے ذرائع مہیا کرنے کے لئے ہماری کوششیں ہمہ وقت جاری و ساری ہیں اور رہیں گے ۔ ہماری کوشش ہے کہ بے روزگاری کی شرح کو کم سے کم کرکے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی سہولت سے آراستہ کرکے ان میں خوشیاں بانٹنے کے اعزاز میں سرخرو ہوں ۔ سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کی کمی کا مسئلہ بے حد حل طلب ہے چونکہ صوبے میں مون سون کی بارشیں کم ہوتیں ہیں ۔ اگر بارش ہو بھی جائے اور بندات یا چھوٹے ڈیمز میں پانی آجائے تو یہ اگلے دو سے تین مہینے کے بعد خشک ہو کر رہ جاتے ہیں چونکہ اس کے بعد پے درپے بارشوں کا امکان صوبے میں کم رہتا ہے ، اس کے باوجود صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت نے صوبے میں پانی کے مسلئے کے خاتمے کو اپنی ترجیحات میں شامل کررکھی ہے ۔صوبے میں 100ڈیمز کی تعمیری منصوبے کا جلد آغاز کیا جارہے ۔تاکہ جس مقدار میں پانی مل جاتا ہے اسے محفوظ بنایا جاسکے اورندی نالوں میں بہنے والے پانی کو زیادہ سے زیادہ اسٹو رکرکے زیر زمین پانی کے سطح کو اوپر لایا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں بنیادی ضرورتوں کیلئے بھی ہماری اقدامات جاری ہیں ۔ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ گوادر پورٹ جلد فعال اور گوادر کاشغر روٹ فوری طور پر بن جائے جس سے نہ صرف وفاق کو محاصل ملیں گے بلکہ اس سے پہلے بلوچستان سے غربت بے روزگاری کی شرح میں واضح کمی لائی جاسکے گی، صوبے کی بنیادی ضرورتی حل ہونگے اور یہاں کی احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا۔