|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2015

کوئٹہ:  کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ باہر سے پیسہ لیکر بلوچستان کے حالات خراب کرنے والوں کو نہیں بخشا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد پیدا ہونے والے نئے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔کوئٹہ میں کمانڈر سدرن کمانڈ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہدری سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ اس منصوبے کے آغاز سے خطے میں چین کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگا اور پاکستان کیلئے بھی نئے چیلنجز پیدا ہوں گے اورہم ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ بھارت سمیت دشمن ممالک ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرکے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کرے گا لیکن دشمنوں کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔ کیونکہ پاکستان کانگو یا کینیا نہیں ۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ۔ کماندر سدرن کمانڈ کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم حصہ ہے اور یہاں حالات بہتر بنانے کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبے کے حالات کی بہتری کیلئے معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص میڈیا اور سابق کمانڈر سدرن کمانڈ ناصر جنجوعہ نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اس تسلسل کو جاری رکھا جائے گا ۔بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق کمانڈر سدرن کمانڈ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ سیاسی قیادت کرے گی ۔ صوبے میں جس کی بھی حکومت کو ہم سب کو ساتھ لیکر حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کرینگے ۔لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی بغاوت نہیں ۔ کچھ مسائل ہیں جنہیں دور کیا جارہا ہے۔ بلوچستان کے عوام کو ترقی کے مواقع دینے ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت ناراض بلوچوں سے مذاکرات کررہی ہے ۔ دو سے تین ماہ میں مثبت تبدیلی اور نتائج سامنے آئیں گے۔ کمانڈر سدرن کمانڈ کا مزید کہنا تھا کہ قوم پرستی کی آڑ میں دہشتگردی برداشت نہیں کی جائے گی۔ باہر سے پیسہ لیکر بلوچستان کے حالات خراب کئے جارہے ہیں ۔ بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے ولوں کو نہیں بخشا جائے گا۔