|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2015

کوئٹہ:  بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے پاک چین اقتصادی راہداری کی آڑ میں بلوچ سرزمین پر قبضہ کو تقویت دینے اور ڈسٹرکٹ گوادر اور ساحل بلوچ کو بلوچ کے لیے نوگو ایریا بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اپنا اثر ورسوخ کو قائم اور اسے مستحکم کرنے کے لیے چین کے ساتھ ملکر اقتصادی راہداری کے جس عالمی گیم کا سوچ رہا ہے فورسزآج کی بڑی تعداد کو گوادر میں سیکورٹی کے نام پر جمع کرنے کے ساتھ گوادر آئی ڈی کارڈ بھی انھی پالیسیوں کا حصہ ہے جس کے تحت گوادر اور ساحل بلوچ کو بلوچوں کے لیے نوگو ایریا بناکر اپنے عسکری و اقتصادی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے ،جس کی بی این ایم ہر فورم پر مذمت کرے گی۔سیکورٹی کے نام پر گوادر کو ایک چھاؤنی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔اس منصوبے سے پہلے بلوچوں کو حراسان کرنے کیلئے ضلع گوادر میں کئی فوجی چھاپوں کے دوران سینکڑوں نہتے بلوچوں کو فورسز نے اغوا کرکے لاپتہ کیا ہے ، جن کا تاحال کوئی خبر نہیں ۔مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ آج جھاؤ کے علاقے لنجار میں فورسزنے آبادیوں کو نشانہ بنا کر تین بلوچ فرزندوں کو حراست میں لے کربعد میں لاپتہ کر دیااور کئی گھروں کو جلا کر خاکستر کر دیا۔ اسی طرح گزشتہ روز بی ایس او آزاد کے رہنما لطیف جوہر کے گاؤں پر حملہ اور رشتہ داروں سمیت ان کے گھروں کو لوٹ مار کرکے جلا دیا گیا، ساتھ ہی رشتہ داروں پر تشدد و بے حرمتی کی گئی جو دراصل ریاستی حواس باختگی کے سوا کچھ بھی نہیں ۔اسی طرح آواران،مارگٹ و کاہان میں ریاستی فورسز کی آپریشن تاحال جاری ہیں ۔مہذب اقوام کے ساتھ دنیا کی انسانی حقوق کے اداروں اور سول سوسائٹی کو بلوچ نسل کشی کے خلاف اب خاموشی توڑنا چائیے ۔