|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2015

اسلام آباد:  سینٹ کی کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق نے امریکی خفیہ ادارے ( سی آئی اے ) کے سابق اہلکار کے بیان سے متعلق کہ برطانیہ کے خفیہ ادارے ( جی سی ایچ کیو ) کی طرف سے پاکستان کا کمیونیکیشن ڈیٹا استعمال کرنے کے حوالے سے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کو بریفنگ نہ دینے پر سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی مفاد کا معاملہ ہے آئندہ اس طرح کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی کی زیر صدارت اولڈ پیس ہال پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا کمیٹی میں صرف دو ارکان کمیٹی نے شرکت کی جن میں ظفر اقبال جھگڑا اور عطاء الرحمن شامل تھے کمیٹی کی کارروائی صرف پندرہ منٹ جاری رہی ۔ سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب کوبریفنگ دینے کیلئے ان کے آفس گئے تھے لیکن ان کی مصروفیات کی وجہ سے ہم ان کو بریف نہ کرسکے اور کافی دیر انتظار کرنے کے بعد واپس آگئے سیکرٹری نے بتایا کہ ڈیٹا کی معلومات منسٹری آئی ٹی اور آئی ٹی اے کے پاس ہوتی ہیں کمیٹی کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا جس پر چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم قومی مفاد کا مسئلہ ہے اس پر آپ کو غفلت کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھا انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری نیشنل ایکشن پلان سمیت دیگر معاملات ہمارے لئے بہت اہم ہیں رکن کمیٹی اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارا ذاتی نہیں بلکہ قومی مفاد کا معاملہ ہے اس میں کسی صورت میں غفلت کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہیے تھا اس پر آپ لوگوں کو منسٹر کو مکمل بریفنگ دینی چاہیے رکن کمیٹی عطاء الرحمن نے کہا کہ سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن و دیگر افسران بچے نہیں ہیں ان کو بھی اس معاملے کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہے ۔