|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2015

کوئٹہ:  بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ نے سوراب کے علاقے گدر میں لاپتہ فتح محمد حسنی کے گھر پر حملہ کر کے انکے دو بھائیوں سمیت دیگر دو رشتہ داروں کو شہید کیا ، جبکہ فورسز کی فائرنگ سے دو افراد زخمی اور دو کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ گدر میں علی الصبح ڈیتھ اسکواڈ اور فورسزنے لاپتہ فتح محمد حسنی کے گھر پرحملہ کر کے لاپتہ فتح محمد کے بھائی غلام جان بلوچ،سیف بلوچ سمیت دو رشتہ دار اللہ بخش، سیف اللہ علی کو شہید کر دیا،جبکہ انکی فائرنگ سے دو افراد زخمی اور دو بلوچ فرزندوں کو لاپتہ کرنے کے ساتھ خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں موجود تمام قیمتی اشیاء لوٹ لئے۔واضح رہے کہ فتح محمد حسنی کو چار سال قبل فورسز نے سوراب کے علاقے گدر کی کلغلی چیک پوسٹ سے حراست کے بعد لاپتہ کیا۔اسی طرح مشکے کے علاقے مُرماچی میں فورسزنے عام آبادی کو نشانہ بنایا اور محمد ولد اختر،اکبر ولد قادر بخش،مندو ولد بیزن، گاجی خان ،محمد امین،علی ولد سومار کے گھروں کو ساز و سامان سمیت جلا دیا۔جبکہ بولان کے مختلف علاقوں میں بھی ہیلی کاپٹروں نے بمباری کی جہاں نقصانات کی اطلاع ہیں جہاں تین روز سے فورسز مسلسل کارروائی میں مصروف ہیں۔بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ جھاؤ جو گزشتہ دو ماہ سے زائد کے عرصے سے فورسز کی جارحیت کا شکار ہے،تاحال درجنوں قصبے محاصرئے میں ہونے کہ وجہ سے لوگوں کو ضرورت زندگی کی اشیاء و دیگر بنیادی کاموں میں شدید دشواری کا سامنا ہے آج ہی گیشکور میں شم مرہ گاؤں کی کئی گھروں کو ٹریکٹر سے گرا کر تباہ کیا گیا۔ پسنی سے مہراب و ولد بخش کو فوج نے اغوا کے بعد لاپتہ کیا ہے ، گوادر، پسنی و جیونی سے گزشتہ دو مہینوں سے فورسزکی جانب سے بلوچوں کے اغوا میں تیزی آئی ہے ، جس میں ڈیڑھ سو کے قریب نہتے بلوچ اغوا کئے گئے ہیں ۔مشکے میں شربت نامی ایک مزدور کو اغوا کرنے کی اطلاع بھی ہے۔