|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2015

پنجگور:  جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سکیرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری سکیرٹری اطلاعات اور سابق سینٹر حافظ حسین احمد کا دیگر قائدین کے ہمراہ تنظیمی دورے پر پنجگور آمد جے یو ائی کے مرکزی قائدین کی دورہ پنجگور پر پنجگور کے ممتاز سیاسی قبائلی شخصیت اور سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حاجی عطاء اللہ بلوچ کا اپنے سینکڑوں قبائلی رہنماوں رشتہ داروں اور عزیز اقارب کے ہمراہ پنجگور تسپ میں بڑے اجتماع میں جمعیت علماء اسلام میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔ شمولیت کی تقریب میں مولانا عبدا؛لغفورحیدری حافظ حسین احمد میر یونس عزیز زہری سابق سینٹر ڈاکٹر اسماعیل بلیدی سابق وزیر میر غلام جان بلوچ حافظ ابراہیم لہڑی مولانا صدیق مینگل حافظ محمد اعظم حاجی عبدالعزیز بلوچ مفتی مولابخش مولوی علی احمد سمیت جمعیت کے قائدین موجود تھے شمولیت کی تقریب سے ڈپٹی سینٹ چیئرمین اور جے یوائی کے سکیرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت کا پروگرام امن محبت اور ملک میں اسلامی نظام کی قیام ہے جمعیت ملک میں انصاف پر مبنی نظام کی منزل پر گامزن ہے جمعیت کے اکابرین نے اس ملک کی قیام میں قربانی دی اور پاکستان کو بچانے والی بھی جمعیت ہے مذہب کے نام پر بلوچوں کو تقسیم کرنے کی باتیں صرف اسلام کے خلاف پروپگینڈہ ہے مذہب اسلام تو پوری دنیا میں چھایا ہوا ہے دنیا میں بھی مذہب کے نام پر بلوچوں کو تقسیم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت واحد جماعت جس بلوچستان میں سب سے پہلے قوم پرستوں کو وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائیز کیا ہے مسلسل قوم پرستوں سرداروں اور نوابوں نے بھاری بھاری بلوچستان میں حکومت کی ہے نوبوں سے لیکر سرداروں تک سب قوم پرست تھے آج بلوچستان میں مسند اقتدار میں فائیز متوسط طبقے کی قوم پرست حکمرانی کررہے ہیں جمعیت تو صرف ایک وزیر کی حثیت سے کابنیہ میں موجود رہا ہے لیکن افسوس آج بھی بلوچستان غربت پسماندگی کا شکار چلا آرہا ہے مگر طعنہ ہمیں دیا جاتا ہے قوم پرستی کا دعویٰ میں کوئی دلیل نہیں قوم پرست اب پیٹ پرست بن گیے ہیں قوم پرست اب بلوچ قوم کے ساتھ جھوٹ بولنا بند کریں قوم پرستوں کی اقتدار میں سب سے زیادہ ظلم جبر بلوچستان کے عوام سے ہوئے ہے بلوچستان میں تعلیمی نظام کو دیکھ کر ترس آتا ہے پورے بلوچستان میں تعلمی نظام کو برباد کیا گیا ہے موجودہ دور میں ایک ایم پی اے کو سال میں تین سے چار ارب روپے ملتا ہے لیکن پنجگور کی حالت بد سے بدتر ہے کچلاک بھی بلوچستان کا حصہ ہے لیکن وہاں کے سڑکیں پختہ بجلی پانی کا نظام موجود ہیں لیکن قوم پرستوں پنجگور کی حالت کو کھبی تبدیل نہیں کیا ہے انہوں حاجی عطاء اللہ بلوچ کواپنے ساتھیوں کے ہمراہ جمعیت میں شمولیت کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے پنجگور کے عوام سے کہا کہ وہ حاجی عطاء اللہ کی نقش قدم پر چل درست فٰصلے میں دیر نہ کریں مقررین نے کہا کہ جب بھی اس ملک پر کھڑا وقت آیا ہے جمعیت نے پہل کر اس ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے اگر پاکستان میں کوئی آئین بنتا ہے یا پاکستان کے بارے میں کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو جمعیت کے بغیر کوئی فیصلہ سازی نہیں ہوتا ہے جو لوگ جمعیت پر الزام لگاتا ہے کہ جمعیت ہر دور حکومتوں میں شامل ہے یاد رہنا چایئے کہ جمعیت پاکستان کی ہر غم اور خوشی میں شامل ہے آج جبکہ ملک میں طلاق کے معاملہ کا بحث چیڑی ہے تو بھی مجبور ہوکر مولویوں سے رجوع کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت کا راستہ مطین ہے ہم بلوچستانی ہیں اور بلوچستانی ہی رہیں گے ہمارا جینا مرنا لڑنا بلوچستان میں ہے کوئی مائی کالال بتا دیں کہ بلوچستان کی حقوق کے حوالے جمعیت کے علاہ کسی نے بلوچستا ن کی حق کی بات کی ہے جمعیت کے دوستوں طالب علمی کے دور میں قوم پرست کے ہمراہ دیوروا8 پر وال چاکنگ کیا کرتے تھے ہم نے امریکہ روس مردہ باد لکھا کرتے تھے جبکہ قوم پرست امریکی سامراج چاکنگ کرکے لکھتے تھے قوم پرستوں نے امریکہ کو مردہ باد نہیں کیا لیکن جمعیت نے روس کو مردہ باد کرکے ثابت کردیا کہ ہمارا موقف درست تھا قومیت ہمارا نشان ہے قوم پرست ہم نہیں ہیں ہم خدا پرست ہیں ڈاکٹر مالک صاحب بلوچستا ن کے 40سے50 لاکھ کی آبادی ناراض ہے باہر بھیٹے لوگوں کو راضی کرنے کے بجائے اپنے ہی لوگوں کو راضی کریں تو بہتر ہے تقریب سے حاجی عطاء اللہ بلوچ جمعیت کے رہنما یونس عزیز زہری میر غلام جان حافظ محمد اعظم حافظ ابراہیم لہڑی نے بھی خطاب کیا۔