|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2015

پتوکی: وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی کمر توڑ دی ، 2018ء میں ملک سے بجلی اور گیس کی اتنی پیداوار ہو جائے گی کہ لوڈشیڈنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہو جائے گا ،پاکستان کے اندر منگلا اور تربیلہ ڈیم سے بڑا بھاشا ڈیم بنے گا اور اس منصوبے کے لئے 100 ارب روپے سے جگہ خریدی جا چکی ہے اور جب یہ ڈیم مکمل ہو جائے گا تو اس سے گھر گھر بجلی میسر ہو گیپاکستان کے اندر مسائل نہ ہوتے اور ددلت ایمانداری سے خرچ کی گئی ہوتی تو آج 18-18 گھنٹے لوڈشیڈنگ نہ ہوتی بلوکی پاور پلانٹ جب پیداوار شروع کرے گا تو روشنی آئے گی صنعت کا پہیہ چلے گا ،بجلی سستی ہو گی،پروڈکشن بڑھے گی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا،اور کارخانوں میں ہزاروں لوگوں کو روزگا میسر آئے گا،دھرنے نہ ہوتے تو منصوبوں یں تاخیر نہ ہوتی ،دھرنے دیکر ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کا محاسبہ ہونا چاہئیے،کسانوں کے نقصان کو حکومت پیکج کے ذریعے پورا کررہی ہے،دو ،تین سال میں ملک کو درپیش تما م مسائل پر قابو پالیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے واں آدھن پتوکی میں1223میگا واٹ بلوکی پاور پلانٹ کے سنگ بنیاد کے موقع پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر ہیلی پیڈ پہنچے تو ان کے ہمراہ گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ،وزیر اطلاعات پرویز رشید،وزیر بجلی و پانی خواجہ محمد آصف،وزیر مملکت عابد شیر علی، بھی تھے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خاں،مسلم لیگ ن ضلع قصور کے صدر،رکن قومی اسمبلی رانا محمد حیات خان،ایم این اے رانا محمد اسحاق خاں،سمیت دیگر اراکین قومی و صو بائی اسمبلی نے ان کا استقبال کیا،وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے،حتحکہ مقامی صحافیوں کو بھی سیکورٹی پاس جاری نہ کئے گئے،(1223 MW RlNG-HSD BASED COMBIND CYCLE POWER PLANT) کا کنٹرول نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمٹیڈ کے سپرد کیا گیا ہے اورتعمیراتی کام کا منصوبہ چین کی کمپنی ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل کمپنی اور پاکستان کی کنسٹرکشن کمپنی حبیب رفیق نے مشترکہ طور پر حاصل کیا،یہ پروجیکٹ 2017ء میں مکمل ہو گا، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ میں یہ پہلی مرتبہ دیکھ رہا ہوں کہ اتنی بڑی بچتیں نہ دیکھی نہ سنی،جب سے سیاست کا سفر شروع کیا اس طرح کی دیانت داری کے ساتھ منصوبوں کا طے پا جانا انوکھی مشال ہے وفاق کی طرف سے ترقیاتی پروگرام میں 300ارب روپے کی رقم رکھی اور اس سے تین منصوبوں کو مکمل ہونا تھا،لیکن اب یہ منصوبے 200ارب میں لگ رہے ہیں اور 110ارب روپے کی بچت کی گئی ان منصوبوں مین پاکستان کے اندر کسی نے کمیشن کا مطالبہ نہیں کیا ،کسی نے پیسے نہین مانگے،شفاف طریقے سے نیلامی ہوئی ،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی پائی پائی امانت ہے ،منصوبے پروان چڑھنا شروع ہو گئے ہیں خوشحالی کا پیغام جگہ جگہ پہنچے گا ،خدا کے فغل و کرم سے کوئلے سے بھی بجلی پیدا کرنے پر کام شروع ہو چکا ہے ،انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست کی وجہ سے آج تاخیر ہوئی ورنہ بہت سے منصوبے تکمیل کے آخری مرحلے میں ہوتے اب عوام کو سوچنا چائیے کہ وہ ترقی کا راستہ روکنے والوں کا محاسبہ کریں،میں نے روئی اور چاول کے کاشتکاروں کے لیے پیکج کا اعلان کیا تو مخالفین نے اس پیکج کو روکنے کے لیے پورا زور لگایا،ایسی سیاست کا کیا فائدہ جو کاشتکاروں کو نچھوڑ دے یہ اچھے سیاستدانوں کا شیوا نہیں،اب حکم امتناہی ختم ہوا تو کاشتکاروں کو امدادی رقوم تقسیم ہو رہی ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے ماہ لاہور سے ملتا ن اور ملتان سے کراچی موٹروے کا سنگ بنیاد رکھوں گا ،اگر 1999ء میں ہماری حکومت ختم نہ ہوتی تو کئی موٹر وے بن چکے ہوتے،ان پندرہ سالون مین موٹر وے کو کراچی سے آگے نکلنا چائیے تھا،افسوس جہاں رکی وہاں سے 2013ء میں دوبارہ کام شروع کیا ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور اب کراچی میں بھی بہتری آئے گیمیری چاروں طرف نظر ہے پاکستان ہے تو ہم سب ہیں اس کے لئے ہم سبکو کام کرنا ہو گا ،انشائاللہ مشکلات کے باوجود آئندہ آنے والے دنوں میں حا لات بہتر ہوں گے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی مین ایک منصوبے کی منظوری دی گئی کہ گیس سے 3600میگا واٹ کے تین منصوبوں جس میں دو منصوبے وفاق اور ایک منصوبہ پنجاب مکمل کرے گا وزیر اعظم کے اس وژن کے مطابق اس کا سنگ بنیاد رکھا،بلوکی پاور پلانٹ مین قومی خزانے کو سب سے بڑی بچت ہوئی ہے اس معیار کو آگے بڑھنا ہے اور کوئی مائی کا لال اس کو تبدیل نہی کر سکتا#/s#دریں اثناء پاکستان اور بیلاروس کاتجارت ،معیشت ،زراعت ،صحت ،تعلیم سمیت18 مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق،دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے روڈ میپ پر دستخط کر دیئے ،جبکہ اسلام آباد اور منسک نے سفارتخانوں کی تعمیر کیلئے اراضی دینے پر اتفاق کیا ہے،انسانی بنیادوں پر روڈ میپ کا تعاون 2015 سے 2020 کا ہوگا،منگل کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تقریب منعقد ہوئی اوروفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ،پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم نواز شریف جبکہ بیلاروس وفد کی قیادت آندرے کوبیا کوف نے کی،دونوں ممالک نے اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے روڈ میپ پر اتفاق کیا ہے اور تجارت ،معیشت ،زراعت ،تعلیم سمیت 18 مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق اور معاہدہ طے پایا گیا ہے جس کے تحت اسلام آباد اور منسک سفارت خانوں کی تعمیر کیلئے اراضی فراہم کریں گے۔بیلاروس کی بریسٹ ریجنل ایگزیکیو کمیٹی اور حکومت بلوچستان ، وٹ بسک ریجن اور حکومت خیبر پختونخوا ،منسک ریجن اور حکومت پنجاب ،موگی لیف شہر کیگزی کیوٹ کمیٹی اور ضلعی حکومت لاہور ،حکومت سندھ اور گومیل ریجنل ایگزیکٹو کمیٹی ،بیلاروسین چیمبر اور اسلام آباد چیمر آف کامر س ،بریسٹ برانچ اور کراچی چیمبر آف کامرس ،بیلاروس کی موگی لیف برانچ اور لاہور چیمبر آف کامرس کے درمیان تعاون کے یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ،اس موقع پر صوبائی حکومتوں اور مختلف شعبوں کے نمائندے بھی موجود تھے جنہوں نے بیلاروس وفود کے ساتھ معاہدوں کا تبادلہ اور مصافحہ کیا۔وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے بیلاروس ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوبیا کوف آندرے کو پہلی مرتبہ پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ،میرا دورہ بیلاروس دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ ملا ہے ،بیلاروس وزیر اعظم کی آمد سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، گزشتہ چھ ماہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان 3 مرتبہ اعلیٰ سطحی رابطہ ہوا ہے جو دونوں ممالک کو قریب لانے میں مدد گار ثابت ہوا ہے،بیلاروس وزیر اعظم کے ساتھ تجارت ،سرمایہ کاری ،معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوا ہے جبکہ علاقائی و عالمی معاملات پر بیلاروس کی قیادت سے بات چیت ہوئی ہے انہوں نے عالمی سطح پر ہمارے کردار اور موقف کی تائید کی ہے،بزنس فور م کے تیسرے اجلاس سے تاجر برادری میں تعلقات کو مزید فروغ ملے گا،اس موقع پر بیلاروس وزیر اعظم کوبیا کوف آندرے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دورہ پاکستان کی دعوت دینے پر وزیر اعظم نواز شریف کا مشکور ہوں، بہتر میزبانی اور شاندار استقبال پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں،انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر دستخط تعلقات کو مستحکم کرنے کا عزم ہے، معیشت کے شعبے میں پاکستان سے تعاون بڑھائیں گے ،زراعت کے شعبے میں مختلف مصنوعات پاکستان کو فراہم کریں گے ، زراعت اور خوراک کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کریں گے ،باہمی تجارت کا حجم بھر پور صلاحیت تک بڑھائیں گے ،زراعت ،انفراسٹرکچر اور معدنیات اور تیل اور گیس کے شعبے میں تعاون بڑھائیں گے ۔بعد ازاں وزیر اعظم نے بیلاروس ہم منصب آندرے کوبیاکوف کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں بیلاروس کے وزراء اور وفد نے بھی شرکت کی