کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے کہاہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہئے یہ ملک آئین کے بغیرنہیں چل سکتااگردونوں شریف ایک پیج پرہوتوپاکستان کوکچھ نہیں ہوگاملک میں اقتصادی راہداری افغانستان اوربھارت کے ساتھ امن قائم کئے بغیرممکن نہیں ہے پاکستان اورافغانستان کے درمیان اعتماد کافقدان ہے بلوچستان کے وسائل پربلوچوں کوحقوق دئیے جائیں توامن کی ضمانت دیتاہوں ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگومیں کیاانہوں نے کہاکہ اپنے لوگوں کوفائلیں دکھاکر بلیک میل کرناکیاگڈ گورننس ہے میں نے بیان کسی کے کہنے پرنہیں دیاجوسمجھ میں آیامیں نے بیان دیدیااوریہ کوئی غلطی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ آئین کی بالادستی قائم کئے بغیر ملک کومضبوط نہیں کیاجاسکتاپاکستان پرالزامات کامقابلہ صرف ایک ادارہ نہیں کرسکتاجب تک عوام اورملک کی سیاسی قیادت ملکی اداروں کے ساتھ نہ ہوتوملکی ادارے مضبوط نہیں ہوسکتے ملک میں جمہوری اداروں اورعوام کومضبوط کرناہوگاکیونکہ عوام ہی ملک کوبچاسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ اصغرخان کاکیس کیاگڈ گورننس کامثال تھاجولوگوں کوبلیک میل کرنے کیلئے بنایاگیاتھاسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کواصغرخان کیس سے بلیک میل کرکے ان کی وفاداریاں تبدیل کی جاتی تھی میں ہراس پاکستانی کے ساتھ ہوں جوآئین اورقانون کی بالادستی چاہتے ہیں کیونکہ میرے لئے سب سے پہلے ملک اوران کا آئین عزیزہے دھرنے کے دوران پارلیمنٹ کے دیواروں کوتوڑاگیااورپارلیمنٹیرنز کی بے عزتی کی گئی ہے دھرنااگروزیراعظم کوکمزورکرنے کیلئے تھاتب بھی غیرآئینی تھاپارلیمنٹ پرحملہ آئین پرحملہ تصور کیاجاتاہے توکیاکسی کوپارلیمنٹ کی توہین میں سزادی گئی اگرنہیں دی گئی توکیوں نہیں دی گئی ملک کوبچانے کاواحدراستہ جمہوریت ہے اورجمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہم ہراقدام اٹھانے کیلئے تیارہے انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس وقت کم ہے امریکہ سمیت بڑی قوتیں ہمیں گھیرنے میں مصروف عمل ہے پاکستان میں اقتصادی راہداری فغانستان اوربھارت کے ساتھ امن قائم کئے بغیرممکن نہیں ہے جب تک پاکستان اورافغانستان ایک دوسرے پراعتبار نہیں کرتے اورایک دوسرے کے ممالک میں مداخلت بندنہیں کیاجاتااس وقت تک مسئلہ حل نہیں ہوگاکیونکہ ہمارے سابق ڈکٹیٹروں نے افغانستان میں مداخلت کی تھی اب بھی پاکستان اورافغانستان کے درمیان اعتماد کافقدان ہے انہوں نے کہاکہ براہمدغ بگٹی اورخان آف قلات سلمان داؤد سمیت دیگرناراض رہنماؤں کومنانے کیلئے تیارہوں اگرہمیں گارنٹی دی جائے جب تک بلوچستان کے وسائل پربلوچوں کے حق حاکمیت کوتسلیم نہیں کیاجاتااس وقت تک بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں کئے جاسکتے بلوچستان کے وسائل پربلوچوں کوحقوق دئیے جائیں توامن کی ضمانت دینے کوتیارہوں ۔