گوجرہ: وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے سب کو مل کرترقی کے ایجنڈے پراکٹھا ہونا چاہیئے، ٹانگیں کھینچنے والے ہماری نہیں ملک کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں،ملک مشکلات سے نکل جائے تو پھر سیاست کا تماشا کر لیں گے ،دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے خطیر رقم خرچ کررہے ہیں ،کسانوں کی خوشحالی کیلئے اربوں روپے کئے ہیں،وزیراعظم محمد نواز شریف نے فیصل آباد ملتان موٹروے کے دوسرے سیکشن پرکام کے باقاعدہ آغازکا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آج اگرہم اپنا موازنہ خطے کے دیگر ممالک سے کریں تو وہ 10 گنا آگے نکل چکے ہیں اور ہم وہیں کھڑے ہیں اس لئے ایسے موقع پر بھی ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچے گے تو یہ پاکستان کی خدمت نہیں، ٹانگیں کھینچنے والے ہماری نہیں ملک کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں اس لئے سب کو ملکی ترقی کے ایجنڈے پر اکھٹا ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکلات میں ہے تو سیاست کس چیز کی، پاکستان روشنیوں کی طرف چلے گا تو ہم سیاست جیسے کھیل تماشا بھی کرسکتے ہیں، لوگ قریب آئیں گے تو نفرتیں ختم ہوں گی اور محبتیں بڑھیں گی، کراچی کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں اور سرمایہ کار دبئی میں میٹنگ کرنے کے بجائے کراچی آرہے ہیں، بہت جلد کراچی کو موٹروے کے ذریعے لاہور سے ملائیں گے،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب کے علاوہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی موٹرویز بن رہی ہیں، گوادر میں عالمی پورٹ اور ایئرپورٹ بن رہا ہے جس کی تعمیرسے ترقی ہوگی اور گوادر سے نکلنے والی سڑک کوئٹہ سے ملتی ہوئی پشاور پہنچے گی۔انہوں نے کہا کہ موٹروے پاکستان کا بہت قیمتی اثاثہ ہے اور ملک کی یکساں ترقی کے لیے شاہراہوں کا کلیدی کردار ہے جبکہ شاہراہوں کے ملاپ سے لوگوں کے درمیان بھی فاصلے کم ہوتے ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ گوجرہ سے شورکوٹ موٹروے سیکشن کے لیے تجویز کردہ رقم کا تخمینہ 21 ارب روپے تھا لیکن اس میں 4 ارب روپے کی بچت کرکے اسے 17 ارب تک لایا گیا ہے، جبکہ دیگر منصوبوں پر بھی قومی خزانے کے 110 ارب روپے بچائے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ نفرتیں اور دوریاں ختم ہونے سے پاکستان ترقی کرے گا اور ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے، وزیراعظم نواز شریف نے مشورہ دیا کہ ذاتی ایجنڈے پر عمل پیرا عناصر بھی اب دوسروں کی ٹانگیں کھینچنا چھوڑ دیں،مخالفین ہماری نہیں بلکہ ملک کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں،ملک کو اس وقت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں اس صورت حال میں سیاست نہیں ہونی چاہیے ،ملک ترقی اور خوشحال کی جانب گامزن ہو جائے تو پھر سیاست کا کھیل تماشا کر لیں گے، ماضی میں کسی نے ترقیاتی منصوبوں پر توجہ نہیں دی جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، کراچی سے لاہور موٹر وے کا منصوبہ بہت بڑا ہے ، یہ چھ رویہ سڑک ہے ، خانیوال سے ملتان موٹر وے کا منصوبہ مکمل ہوچکا ہے، موٹروے ملک کے قیمتی اثاثہ ہیں،15 سالوں تک موٹر وے نظر انداز ہوتی رہی ، یہ تمام کام اپنے وقت پر شروع ہو کر وقت پر مکمل ہونے چاہیئیں ، ہمارے اثاثے شکست و ریخت کا شکار ہیں جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،فیصل آباد سے مصنوعات کراچی جائیں گی ، کراچی اور سندھ کی مصنوعات زرعی اور صنعتی اشیا بھی اسی راستے سے ملک کے مختلف حصوں میں جائینگی ، اگر یہ سلسلہ چلتا رہا تو ملک جلد ترقی کرے گا ، ایسے راستوں پر توجہ دینا ہوگی، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے خطیر رقم خرچ کی ، شمالی وزیرستان کے لوگوں کو آباد کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے ، زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے آگے آئے اور ان کی بروقت امداد کی ، اس کے علاوہ 341 ارب روپے سے کسانوں کیلئے پیکج کا اعلان کیا، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کسانوں کو چاول اور روئی کی فصل کا معاوضہ ٹھیک نہیں مل سکا ، ہم نے اس کا ازالہ کرنے کیلئے پیکج کا اعلان کیا ہے۔ بجلی کے کارخانوں پر بھی کام شروع کیا ہے جس کا فائدہ آنے والے دنوں میں ملک کو ہوگا، ہم نے ایل این جی کے پاور پراجیکٹس پر کام شروع کیا ہے، ہم نے ایک ایک پراجیکٹ پر قوم کے اربوں روپے بچائے ، تین پراجیکٹس پر 10 ارب روپے بچائے اور شفاف طریقے سے قوم کو رقم واپس کی ، اس کیلئے 21 ارب کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور ہم نے اس کو 10 ارب میں مکمل کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم کراچی لاہور موٹروے میں 21 ارب کی بجائے 17 ارب میں مکمل کریں گے اور اس میں بھی 4 ارب کی بچت کی ، یہ معمولی بچت نہیں ہے۔