کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ سابق نائب ناظم قبائلی شخصیت و ٹھیکیدار مغوی عصمت اللہ اور انکے ساتھی کی با حفاظت رہائی پر خدا کے مشکور ہیں ۔ان کی رہائی میں کردار ادا کرنے والے شخصیات کے مشکور ہیں ۔ان کے اغواء اس بات کی دلیل کہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ان کو دن دیہاڑے اغواء کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود حکومت بدامنی کے خاتمے کی بلند و بانگ دعوے کرتی ہیں ۔جوکہ جھوٹ پر مبنی ہیں ۔یہ بات انہوں نے مغوی ٹھیکیدار و قبائلی شخصیت عصمت اللہ کی رہائی پر اپنا اظہار مسرت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ان تمام اقوام اور ان تمام افراد کے تہہ دل سے مشکور ہیں کہ جنہوں نے ہماری لئے پریشانی کی اس گھڑی میں دل جوہی کی یا پھر ان کو کی بازیابی کیلئے اپنے اثر رسوخ کو استعمال کیا ۔اور ان کی کاوشیں رنگ لائی اور خدا کا شکر ہے کہ مغوی با حفاظت اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں کے حکومت میں آنے کے بعد اغواء برائے تاوان کا کاروبار بلوچ نشین علاقوں سے پشتون نشین علاقوں کی طرف پھیلا گیا ہے ۔ جس نے ہر شخص کو پریشان اور روز مرہ زندگی کو متاثر کر رکھا ہے ۔جبکہ حکومت کے اخباری شیر وزراء امن کی نویدیں عوام کو سنا کر نہیں تھکتے ہیں ۔اخبارات پڑھنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ بلوچستان میں جیسے کے اسلامی نظام نافذ ہوگیا ہو اور امن وامان آگئی ہو ۔انہوں نے کہا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے قوم پرست حکمران اخبارات بیانا ت اور سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں سرد دفاتر سے باہر نکل آکر دیکھے کہ بلوچستان کی حالت ہے ایک عام آدمی کا مسئلہ کیا ہے اور حکومت عام آدمی کی بات کس حد تک سمجھنے اور محسوس کرنے میں کامیاب ہوئی یا اخبارات میں روز بدامنی کی کا خاتمہ کرکے سورج طلوع کرتے اور سورج کے غروب ہوتے ہی ایک اور بیان داغ دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قوم پرستوں کی حکومت صوبے کی ناکام ترین حکومت ہے جس نے کرپشن لوٹ کھوسٹ ‘ اقرباء پروری کا بازار گرم رکھا ہے ۔اور ان کو عوام کے مسائل کی حل سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔