انقرہ ، ماسکو: دنیا کے خطرناک ترین خطے مشرق وسطی میں ترکی کے ایف 16طیاروں نے میزائل سے حملہ کرکے روسی جنگی جہاز کو شام کی حدود میں مار گرادیا دیر سے اطلاعات ترکی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ دو ہوا باز جہاز سے کود گئے تھے اور زندہ ہیں اس سے قبل اطلاعات آئی تھیں کہ ان میں سے ایک پائلٹ ہلاک ہوگیا ہے ادھر روسی صدر نے حادثے کی مذمت کی ہے اور اسے روس کی پیٹھ میں چھر ا گھوپنے کے مترادف قراردیا ہے ترکی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہوائی جہاز کے پائلٹ کو 10بار وارننگ دی گئی تھی اور اس پر ترکی کی سرعہ کے صرف 4کلو میٹر کے فاصلے پر مار گرایا گیا ترکی نے ہوائی جہاز مار گرانے کی ویڈیو بھی جاری کی اس حادثے کے بعد ترکی اور روس نے تلخ جملوں کا تبادلہ کیا جس سے یہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ شام کی خون ریزجنگ مزید پھیل جائے گی اور جنگ کا دائرہ مزید وسیع ہوجائے گا روس کے صدر پوٹن نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اوراس سے روس اور ترکی کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے جہاز کو شام کی فضائی حدود کے اندر مار گرایا گیا ہے اس میں فضاسے فضا میں مار کرنے والا میزائل استعمال ہوا ترکی نے ایف 16جیٹ حملے میں استعمال کیا جہاز کا ملبہ 4کلو میٹر اندر شام میں گرا ہے ترکی کو حدود میں نہیں پائلٹ نے کسی کی بھی کوئی دھمکی نہیں دی اور نہ ہی کسی کیلئے خطرہ ثابت ہواجہاز کو بغیر کسی اشتعال کے مارگرایا گیا اقوام متحدہ میں ترکی کے سفیر نے کہا ہے کہ ترکی کی وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ترکی کے صبر کو چیلنج نہیں کرنا چاہئے بلکہ ترکی کی دوستی حاصل کرنے کی کوششیں کرنی چائیں اسی دوران ترکی نے نیٹو ممالک کا ایک اجلاس برسلز میں طلب کیا اور رات گئے تک اجلاس جاری تھا اور ترکی کی درخواست پر بحث جاری تھی روسی جہاز ترکمن قبائل کے علاقے میں گرا ہے جہاں پرداعش کے جنگجو کوئی لڑائی نہیں لڑرہے ترکی کو یہ شکایت ہے کہ روسی جہازوں نے ترکی کے اتحاد اور ترکی انسل کے ترکمان باشندوں پر بمباری کی تھی اوران میں کئی لوگ ہلاک ہوئے تھے ترکمان صدر اسد اور داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں اوروہ ترکی کے اتحادی ہیں ترکی کے ٹی وی نے گرتے ہوئے جہاز کی ویڈیو جاری کی ا ور دعویٰ کیا کہ 10وارننگ کے بعد روسی جہاز کو مار گرایا گیا ہے ادھر روسی وزارت دفاع میں ترکی کے فوجی اتاشی کو ماسکو بھی طلب کیا اور اس سے روسی جنگی جہاز کو مار گرانے کی وضاحت طلب کی ادھر روسی وزیر خارجہ نے اپنا ترکی کا دورہ منسوخ کردیا وزیر خارجہ کارون بدھ کو انقرہ پہنچنے والے تھے وزارت دفاع اور خارجہ کے سفارش پر روسی وزیر خارجہ نے اپنا ترکی کا دورہ منسوخ کردیا ہے شام میں گزشتہ چارسالوں سے خانہ جنگی جاری ہے اور اس میں ڈھائی لاکھ کے قریب انسان ہلاک ہوچکے ہیں اور ا یک کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر اور وطن چھوڑ نے پر مجبور ہوئے ہیں ادھر ترکی کو یہ شکایت ہے کہ دنیا کی دونوں بڑی طاقتیں ترکی کے مفادات کو نظر انداز کررہے ہیں ترکی شام کے کے افواج اور شامی کردوں کے خلاف جنگی کارروائیوں بھی ملوث ہے اور ان پربمباری کررہا ہے طیارہ شام کی فضائی حدود میں مار گرایا گیا ملبہ شام کے اندر مل گیا روسی وزیر خارجہ نے ترکی کا دورہ منسوخ کردیا ترکی نے روسی کے پشت پر چھرا گھونپ دیا صدر پوٹن اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے روس کسی بھی وقت ترکی کو گیس کی سپلائی بند کرسکتا ہے قومی امکان ہے حالیہ واقعے کے بعد روس کردوں کی مکمل حمایت کرے گا ۔دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ترکی نے روس کا طیارہ گرا کر بہت بڑی غلطی کی ،روسی طیارہ ترکی کی سرحد سے چار کلو میٹر دور شام میں گرایا گیا، روسی طیار ے سے ترکی کو کوئی خطرہ نہیں تھاپھر بھی روسی طیارہ مار گرانا کمر میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، اب ترکی کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ترکی کی جانب سے روسی طیارے کو مارگرانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ روسی طیار ے سے ترکی کو کوئی خطرہ نہیں تھاپھر بھی روسی طیارہ مار گرانا کمر میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے اور اب ترکی کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ روسی صدر نے کہا کہ طیارے کی تباہی سے ترکی اور روس کے تعلقات میں سنگین اثرات پڑیں گے۔روسی صدر نے اس سلسلے میں یاد دہانی کرائی کہ روس اور امریکہ نے ایک سمجھوتہ کیا تھا جس کا مقصد جنگی طیاروں کے درمیان تصادمات کی روکا تھام کرنا تھا۔پوٹن نے مزید کہا کہ یہ روسی طیارہ شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہا تھا، ساتھ ہی پوتین نے نشاندہی کی ہے کہ روس کئی بار کہہ چکا ہے کہ ترکی میں داعش کی طرف سے فراہم کیا جانے والا تیل بڑی مقدار میں موجود ہے۔ میڈ یا رپورٹس کے مطابق روسی پارلیمنٹ میں ماسکو اور انقرہ کے فضائی رابطے بند کرنے پر غورشروع ہو گیا ہے۔ اس سے قبل ترکی کے ایف سولہ جنگی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ایک روسی جنگی طیارہ SU۔24 مار گرایا ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے جہاز نے انتباہی پیغامات کو نظرانداز بھی کر دیا تھا۔ دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ ترکی نے شامی فضائی حدود میں اْس کے جنگی طیارے کا نشانہ بنایا ہے۔ اِسی طیارے سے دو پائلٹوں کے پیراشوٹ سے چھلانگ لگانے کا بھی بتایا گیا ہے۔ نشانہ بنایا جانے والا طیارہ فضا ہی میں پھٹ گیا تھا اور جلتا ہوا ترکمان علاقے کی پہاڑیوں پر گرا۔شورش زدہ ملک شام میں مسلح سرگرمیوں میں ملوث باغیوں اور دوسرے سرگرم افراد کے مطابق ترکی کی جانب سے مار گرائے جانے والے روسی طیارے کا ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا ہے۔ فری سیرین آرمی آلائنس کے قانونی مشیر اسامہ ابْو زید نے پہلے ایک پائلٹ کا باغیوں کے قبضے میں ہونے کا بتایا تھا لیکن بعد میں انہوں نے بھی پائلٹ کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔