کوئٹہ : وفاقی وزیر مملکت برائے گیس و قدرتی وسائل جام کمال خان عالیانی نے کہا ہے کہ پوری دنیا اور خطے میں بدلتی معاشی و اقتصادی اور سلامتی کی صورتحال سے پاکستان سمیت کوئی بھی ملک آنکھیں بند نہیں کر سکتا پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کے تمام مواقعوں سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں کمر بستہ ہو کر ایسی پائیدار حکمت عملی طے کرنا ہوگی جس سے ملکی معیشت کے استحکام کے ساتھ ساتھ عوام کا معیار زندگی بلند ہو اور ترقی کے عمل میں عوام شراکت دار بن سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو یونیورسٹی آف بلوچستان اور غیر سرکاری ادارے ڈیوڈ بلوچستان کے اشتراک سے منعقدہ خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر خضدار یونیورسٹی کے وائس چانسلر بریگیڈیئر (ر) محمد امین ، ڈاکٹر انوار الحق کاکڑ اور میر سرفراز بگٹی بھی موجود تھے ۔ وفاقی وزیر مملکت جام کمال خان نے کہا کہ 65بلین ڈالرز کا پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کا روشن اقتصادی مستقبل ہے اس عظیم اقتصادی منصوبے سے پوری طرح بہرا مند ہونے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے اس منصوبے کی بدولت خطے میں رونما ہونے والی تبدیلی یقیناًغیر معمولی نوعیت کی حامل ہے ان چینلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے پورے ریجن کے حالات کو سمجھنا ہوگا پاکستان آئی سولیشن پر نہیں رہ سکتا آج ہتھیاروں کی نہیں پوری دنیا میں معیشت کی جنگ ہے جسے تدبر اور بہتر حکمت عملی سے ہی جیتا جاسکتا ہے جام کمال خان نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ 65بلین ڈالر کے اس منصوبے کے راہ میں عالمی طاقتیں روکاٹیں پیدا کررہی ہیں تا ہم اتفاق رائے قومی یکجہتی ، بہتر حکمت عملی ، موثر قانون سازی اور عوامی شراکت داری سے اس منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے۔