کیلی فورنیا: پاکستانی نژاد امریکی جوڑے نے معذوری کے مرکز پر حملہ کر کے 14افراد کو ہلاک اور 17کو زخمی کردیا جوڑے کی نشاندہی سید رضوان فاروق اور اس کی بیوی تسکین ملک کے طور پر کی گئی ہے ایک پارٹی کے دوران ان دونوں نے اچانک فائرنگ شروع کردی اور 14افراد کو ہلاک اور 17کو زخمی کردیا امریکہ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا ایک بڑا واقعہ ہے فاروق کی عمر 28سال اور اس کی بیوی کی عمر 27سال بتائی گئی ہے یہ معلوم نہ ہوسکا کہ انہوں نے کیوں یہ قتل عام کیا تاہم پولیس نے ان کا پیچھا کیا اور دونوں کو ان کی گاڑی کے اندر ہلاک کیا جوڑے نے اپنے 6ماہ کی بچی کو اپنے والدین کے حوالے کیا اور بہانہ کیا کہ انہوں نے ایک ڈاکٹر سے وقت لیا ہے بچی کی دادی پریشان ہوگئی جب انہوں نے ٹی وی پر رپورٹ دیکھی فاروق ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری ہے اور مقامی کاونٹی میں ماحولیات کا ماہر کی حیثیت سے ملازم ہے فاروق نے گزشتہ سال 53ہزار ڈالر کمائے وہ کیلی فورنیا یونیورسٹی کا گریجویٹ ہے اور اس کے پاس ماحولیات کی ڈگری ہے وہ پارٹی میں شامل تھا اچانک اس نے پارٹی چھوڑی اور بعد میں فائرنگ شروع کردی ان کا تو مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اس کے بہنوئی فرحان خان نے بھی اپنی حیرانگی کا اظہار کیا بعد میں پولیس کو معلوم ہوا کہ وہ اپنے کورٹ یارڈ میں فائرنگ کی پریکٹس کرتا رہا اور ان کی گاڑی سے بارودی مواد بھی برآمد ہوا پولیس تمام پہلوؤں کی تحقیقات کررہی ہے دریں اثناء امریکی صدر باراک اوباما نے امریکی ریاست کیلی فورنیا میں فائرنگ کی واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔امریکی صدر براک اوباما نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کی لواحقین اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیاہے۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعات پر کنٹرول کیلئے ہمیں ہتھیاروں تک آسان رسائی کو ختم کرنا ہوگا۔ صدر اوباما نے کہا کہ امریکا میں پبلک مقامات پر فائرنگ کے واقعات تشویش ناک ہیں۔امریکی شہریوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔سابق امریکی وزیر خارجہ اور صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ ہمیں اسلحے کے ذریعے تشدد کو روکنے کے لیے لازمی اقدامات کرنے ہوں گے۔