|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2015

تربت : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے تربت گرڈ اسٹیشن میں 1لاکھ32ہزار KVسے منسلک سسٹم پر 4کروڑ روپے کی لاگت سے کیپسٹر کاافتتاح کیا جس سے مکران میں بجلی وولٹیج میں اضافہ ہوگا ‘ جمعہ کی شام تربت گرڈ اسٹیشن میں4کروڑ روپے کی لاگت سے نصب کیپسٹر بنک کا وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بٹن دبا کرکے افتتاح کردیا ‘اس موقع پر ایگزیکٹو انجینئر کیسکو آپریشن مکران انجینئر سیف اللہ بادینی نے وزیراعلیٰ کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کیپسٹربنک کے فعال ہونے سے مکران میں بجلی وولٹیج میں اضافہ ہوگا اور وولٹیج کی کمی کامسئلہ ختم ہوجائیگا ‘وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر کہاکہ ہماری حکومت نے مکران کیلئے ایران سے مزید30میگاواٹ بجلی کے حصول کامعاہدہ کیاہے واپڈا اس معاہدہ کو جلد عملی شکل دینے کیلئے اپنا وفد ایران بھیجے تاکہ مکران میں بجلی کی کمی کامسئلہ حل ہوسکے ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ بجلی کی کمی کو دور کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے خاطر خواہ اقدمات کئے ہیں۔ علاقہ میں بجلی کی ترسیل کانظام بہتربنانے کیلئے کیسکو کو20کروڑ روپے کی لاگت سے ٹرانسفارمرفراہم کردئیے گئے ہیں جبکہ عوام کے تعاون سے علاقہ میں کیسکو کے واجبات کی وصولی کی شرح میں بہتری آئی ہے انہوں نے کیسکوافسران کوہدایت کی کہ وہ واٹرسپلائی اسکیموں کے کنکشن کی بحالی کیلئے اقدامات کریں اور ان کے جو واجبات ہیں وہ صوبائی حکومت کو ارسال کریں تاکہ ان کی ادائیگی کیلئے اقدامات کئے جاسکیں۔علاوہ ازیں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ سے معاشرتی یگانگت میں اضافہ ہو گا دلیل کی طاقت دنیا کا سب سے بڑاہتھیار ہے بحث ومباحثہ اور مذاکرات کو رواج دے کر ہی ہم ایک متوازن معاشرہ قائم کرسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت میں جے یوآئی کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وفد میں خالد ولید سیفی،مولاناعبدالحفیظ مینگل،عبدالواحد گبول و دیگر شامل تھے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے لیکن بعض عناصر اسلام کے نام کو غلط استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں بلوچ معاشرے میں کبھی بھی مذہب کے نام پر نفرت کو فروغ نہیں دیا گیا بلکہ یہاں قدیم دور سے اب تک باہمی احترام ہی علاقے کے لوگوں کا شعار رہا ہے انہوں نے کہا کہ میں تمام دینی اداروں اور علماء کرام کی دل سے عزت واحترام کرتا ہوں علماء کرام محبتوں کو پروان چڑھانے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں سماجی اقدار تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کامشترکہ اثاثہ ہونا چاہئیں مذہبی و معاشرتی اقدار اور روایات کا تحفظ اور تہذیب کے روشن پہلوؤں کو اجاگر کرنا علماء کرام کی بھی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا معاشرہ اس آگ میں جلے جو اس وقت دنیا بھر میں لگی ہوئی ہے انہوں نے کہا جے یو آئی جمہوری اقدار اور سیاسی سوچ کی حامل جماعت ہے وفد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے درخواست کی کہ وہ یہاں پر مذہبی ہم آہنگی کانفرنس کے انعقاد کیلئے اقدامات کریں تاکہ علماء کرام اپنا نقطہ نظر بہتر انداز میں سامنے لاسکیں وزیراعلیٰ نے جے یو آئی کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ بہت جلد اس پر پیش رفت کریں گے۔