|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2015

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جب تحریری ہو یا زبانی معاہدہ کیا جارہا ہے تو اس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے اگر مری معاہدے پر عملدرآمد نہ ہوا تو سیاست میں ایک دوسرے پر اعتماد ختم ہو جائے گا معاہدہ حکومت میں شامل جماعتوں کا اندرونی معاملہ ہے اپوزیشن کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی ایک روایت رہی ہے کہ جب بھی کوئی قبائل ‘ قوموں کے درمیان کسی بھی تنازعہ کے حل کرنے کے حوالے سے کوئی زبان دی جاتی ہے چاہئے وہ تحریری ہو یا زبانی اس کی پاسداری کی جاتی ہے مگر معاہدے پر عمل نہ ہونا ہماری روایات کے برخلاف ہے اس صورت میں معاہدوں پر عملدرآمد ہونا چاہئے جس طرح یہاں پر زبان دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ مری معاہدے سے اپوزیشن کا کوئی تعلق نہیں ہے یہ حکومت میں شامل جماعتوں کا اندرونی معاملہ ہے تاہم اس بات پر افسوس رہے گا اگر مری معاہدے پرعملدرآمد نہ ہوا تو سیاست میں ایک دوسرے پر سے اعتماد اٹھ جائے گا انہوں نے کہاکہ ہم باچا خان کے پیروکار ہیں اور ہم نے سیاست میں ہمیشہ سیاست میں وعدوں کی پاسداری کی ہے ماضی میں پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں 5 سال کے دوران اے این پی نے پی پی کا بھرپور ساتھ دیا اور پیپلزپارٹی نے بھی اے این پی کا ساتھ دیکر ان قوتوں کو پیغام دے دیا کہ جب جمہوری جماعتیں اکٹھی ہوجاتی ہیں تو کوئی ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔