کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خضدار اور آواران کے درمیانی علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران تین افرادمارے گئے ۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق آواران کے علاقے مشکے سے ملحقہ ضلع خضدار کی تحصیل نال میں کوڑاسک کے مقام پر سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا ۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین افرادمارے گئے۔ ہلاک ہونے والے دو ملزمان وزیر ولد عبدالرحمان محمد حسنی، چاکر ولد غلام محمد حسنی کا تعلق آوراان کی تحصیل مشکے جبکہ ایک کا تعلق آواران کی تحصیل جھاؤ سے بتایا جاتا ہے ۔ تینوں لاشیں ضروری کارروائی کے بعد آواران لیویز کے حوالے کردی گئیں۔ دریں اثناء ڈیرہ بگٹی میں کالعدم تنظیم کے سابق کمانڈر کے گھر پر حملے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ۔ لیویز ذرائع کے مطابق شہک مسوری بگٹی کا تعلق کالعدم علیحدگی پسند تنظیم سے تھا اور اس نے عام معافی کے اعلان کے بعد23مارچ کوہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ پرانی دشمنی کا معلوم ہوتا ہے۔ شہک مسوری بگٹی جب علیحدگی پسند مسلح تنظیم میں فعال تھے تو انہوں نے کئی افراد کو قتل کیا یا کرایا تھا ۔ اب مقتولین کے ورثاء کی جانب سے ان کے گھر پر حملے کیا گیا۔ مسوری بگٹی قبیلے کے رہنماء اور سابق رکن صوبائی اسمبلی طارق بگٹی نے الزام لگایا ہے کہ گھر پر حملہ صوبائی وزیر داخلہ کی ایماء پر کیا گیا ۔ وہ علاقے میں موجود اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کرارہے ہیں۔