|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2015

کوئٹہ: ریاستوں اور سرحدی امورکے وفاقی وزیر جنرل (ریٹائرڈ)عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ مری معاہدہ حقیقت ہے جس کو میر حاصل خان بزنجو اور محمود خان اچکزئی نے بھی تسلیم کیا ہے معاہدے کے مطابق حکومت 4 دسمبر کو تبدیل ہو نا تھا لیکن اس میں تاخیر ہوئی لیکن جلد اس پر عملدرآمد کی امید ہے۔ راہا منصوبے کے تحت افغان مہا جرین کی آمد کے باعث متاثرہ ہونیوالے علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی جاری ہے جس پر منصوبے کی مالی معاونت کرنیوالے ممالک نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا جنرل(ریٹائرڈ) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہا جرین میں سے کسی کے خلاف دہشتگردی کا ثبوت نہیں ملا اگر کہیں ایسا شبہ ہوا تو ایسے مہاجرین کو اپس بھیجوا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہا جرین کو 31 دسمبر2015 تک واپس افغانستان بھیجوانے کی حتمی تاریخ ہے تاہم اس میں توسیع ہو سکتی ہے یہ معاملہ کا بینہ میں بھیجوایا گیا ہے اور کا بینہ نے واپسی کی حمایت کی ہے تاہم عالمی معاہدات کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ مری معاہدہ حقیقت ہے جس کو میر حاصل خان بزنجو اور محمود خان اچکزئی نے بھی تسلیم کیا ہے معاہدے کے مطابق حکومت 4 دسمبر کو تبدیل ہو نا تا لیکن اس میں تاخیر ہوئی لیکن جلد اس پر عملدرآمد کی امید ہے۔بریفنگ کے موقع جرمن سفیر اینا لیپل ،جاپان کے نمائندہ جونکوقواتہ، ساتھ افریقہ کی نمائندہ ٹریسی، جرمن کی نمائندہ مرکسن عالمی ادارہ افغان مہا جرین کے اندریکاریٹ وائے مسٹر دینش شرستر اور جویریہ ترین بھی موجود تھیں۔