|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2015

کوئٹہ : بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں جمعرات 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن ، ایک مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بولان سے اغواء ہونے والے درجنوں خواتین کی عدم بازیابی اور لاپتہ بلوچ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی کارکناں کی اغواء اور انہیں قتل کرنے کی کاروائیاں روز کا معمول بن چکے ہیں۔ مقامی میڈیا سمیت دوسرے اداروں کو ریاست نے اپنے کنٹرول میں لیکر اپنے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا سے چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ تاکہ مہذب ممالک بلوچستان میں جاری نہتے بلوچ عوام کی قتل عام سے بے خبر رہیں۔ بی این ایف کے ترجمان نے بلوچستان میں جاری قتل عام، سیاسی کارکنان کی اغواء، ایک مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مغوی بلوچ خواتین کی عدم بازیابی اور گھروں کو جلانے کی کاروائیوں پر اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے دوسرے اداروں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اداروں کی خاموشی بلوچستان کے کروڑوں باشندوں کی زندگیوں کو فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے مترادف ہے۔بلوچستان میں فورسز انسانی احترام و جنگی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر آزادی کی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔جس کے نتیجے میں انسانی حقوق کے قوانین کی بڑے پیمانے پر پامالی ہورہی ہے۔ترجمان نے بلوچ عوام سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی خاموشی کے خلاف جمعرات 10 دسمبر کے پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنا کر دنیا کو بلوچ مسئلہ کی جانب متوجہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ساتھ ہی سوشل میڈیا میں ہیشٹیگ بلوچستان #Balochistan پر شام چار بجے سے آٹھ بجے تک آن لائن کیمپئن ہوگی، تمام سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سے شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ بلوچ نیشنل فرنٹ نے دس دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے انسانی حقوق کے اداروں کی بلوچستان کی سنگین صورت حال کے بارے عدم توجہی کے خلاف ہڑتال کی کال 28نومبر کو دی تھی۔