کوئٹہ: انڈیا بلوچستان میں مداخلت کر رہا ہے۔ انڈیا کی مداخلت کے ثبوت ہیں کہ انہوں نے بلوچستان میں انسرجنسی کو بڑھاوا دینے کے لئے پیسے خرچ کئے اور کیمپ بنائے۔ جو حالات 10سال پہلے تھے وہ آج تبدیل ہو چکے ہیں جسکا کریڈٹ موجودہ صوبائی حکومت، ایف سی، فوج اور فیڈریشن کو جاتی ہے ان خیالات کا اظہار انٹیریئر نارکوٹیکس سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیرمین رحمان ملک نے کوئٹہ آمد پر وزیر اعلیٰ ہاؤس پریس کانفرنس میں کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انسرجنسی کو بڑھاوا دینے میں انڈیا کا ہاتھ ہے انڈیا نے نہ صرف پیسے خرچ کئے بلکہ انہیں ٹریننگ کیمپ بنانے میں انکی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت تک امن نہیں ہوگا جب تک بلوچستان میں انسرجنسی کی صورتحال چل رہی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے نتائج کافی حد تک سامنے آگئے ہیں اور اس سے حالات میں کافی بہتری آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو امن قائم کرنے کے لئے بات چیت کی میز پر آنا پڑے گا اور ملکر دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ملکر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جو واقعات پیش آئے ہیں ان میں سے 60فیصد فرقہ واریت جبکہ 40فیصد انسرجنسی کی وجہ سے پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ راہ راست سے بھٹکے ہوئے ہیں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ واپس پاکستان آجائیں اور پاکستان کے جھنڈے تلے جمع ہوں۔ اور پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر جو بھی دہشتگردی کا واقعہ ہوجاتا ہے اسے اسلام اور پاکستان کے گلے میں ڈالا جاتا جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ منشیات اسمگلنگ کے لئے پاکستان کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس میں افغانستا 98فیصد ملوث ہے اس مقصد کے لئے نوجوانوں کو استعمال میں لایا جاتا ہے جس سے نہ صرف صوبہ بلوچستان بلکہ پورا پاکستان بھی متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو جس طریقے سے ڈیل کیا صوبائی اور وفاقی حکومت نے جس انداز میں اس پر عملدرآمد کرنے کے لئے اپنا کردار کیا اور پولیس، ایف سی، فوج اور فیڈریشن نے اپنا کردار ادا کیا اسکے ثمرات سامنے آچکے ہیں اس پر یہ سب خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے کردار کو امن امان کی صورتحال میں سراہا۔انہوں نے کہا کہ انڈیا پاکستان کے خلاف جو مائنڈ سیٹ رکھتا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ مودی نے خود ہی مکتی بانی کو انڈیا کی سپورٹ کا اعتراف کھلے الفاظ میں کیا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ انڈیا پاکستان کا کسی بھی صورت خیر خواہ نہیں لیکن پھر بھی پاکستان امن کے قیام کے لئے ود قدم آگے بڑھاتی ہے اور انڈیا کو بھی آگے آنا چاہئے۔