|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2015

کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کی جانب سے بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے انٹر یونیورسٹی کنثورشیم برائے فروغ سوشل سائنسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا ،بلوچستان حکومت کی 30ماہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کے پلیٹ فارم سے ملک کی 26 بڑی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو گوادر میں مدعو کیا گیا اور بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے ایک مربوط جامع حکمت عملی تشکیل دی گئی ،ان 26 یونیورسٹیوں کی جانب سے بلوچستان کے مستحق نوجوانوں کو داخلے کیلئے کوٹہ کا اعلان کیا گیاجبکہ COMSAT یونیورسٹی کی جانب سے بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے ہر سال Phd. 50اسکالرشپ کے اجراء کا بھی فیصلہ کیا گیاپیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابقصوبے میں 6نئی یونیورسٹیاں، 3میڈیکل کالجزاور مختلف اضلاع میں کیڈٹ کالجز اور ریذیڈنشل کالجز کا قیام عمل میں لایا گیا،این ٹی ایس کے ذریعے 5ہزا ر سے زائد اساتذہ کی بھرتی خالصتاً میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر کی گئی ،بلوچستان پبلک سروس کمیشن کو فعال اور غیر جانبدار ادارہ بنایا گیا جس سے نوجوانوں کا اس ادارے پر اعتماد بحال ہوا،امتحانات میں نقل کے رحجان کے خاتمہ کے لیے بھرپور اقدامات کئے گئے،سکول بھرو تحریک کے ذریعے 3لاکھ سے زائد بچوں اور بچیوں کو سکولوں میں داخل کیا گیاسکولوں میں مفت اور بروقت درسی کتب کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا،گھوسٹ اسکولوں اور اساتذہ کے خاتمہ کے لیے تعلیمی شعبہ میں اصلاحات کی گئیں۔تعلیمی اداروں میں بائیو میٹرک نظام متعارف کرا کر اساتذہ اور طلباء کی حاضری کو یقینی بنایا گیا۔پرائمری سطح پر مادری زبان میں تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا۔آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت عارضی بنیادوں پر بھرتی کئے گئے 5ہزار اساتذہ کو مستقل کیا گیا،مختلف اضلاع کے غریب طالب علموں کو اچھے تعلیمی اداروں میں داخلے اور انکے تعلیمی اخراجات کیلئے اسکالر شپ دےئے۔