|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2015

کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں شدید سردی کے موسم میں گیس کی عدم فراہمی کے باعث احتجاجی ریلی نکالی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا گیا ریلی کی قیادت جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیرمولانا عبدالقادر لو نی کر رہے تھے ریلی اور دھرنے میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میٹرو پولٹین کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر محمد رحیم کاکڑ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما رضا وکیل، پی ٹی آئی کے قاسم سوری، اے این پی کے بی این پی کے جمال لانگو آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر رحیم آغا، مرکزی انجمن تاجران کے سید تاج آغا ، پیپلز پارٹی کے حفیظ الملک مینگل سمیت عبدالستار چشتی سمیت دیگر بھی موجد تھے ۔ مظاہرین نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داؤد خان خلجی کی یقین دہانی پر احتجاج پر ختم کردیااور 24 تاریخ گیس کی مکمل بحالی نہ ہونے کی صورت میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے سامنے احتجاج کیا جائیگا۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جمعرات کو جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے زیر اہتمام شہر میں شدید سردی کے موسم میں گیس کی مصنوعی قلات پریشر میں کمی بلا جواز بندش کے خلاف کوئٹہ پریس کلب سے ریلی نکالی گئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں ورکروں اور علاقہ مکینوں نے شرکت کی مظاہرین مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ریڈ زون کے قریب دھرنا دے کر شدید احتجاج کیا جس سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہو گئے اور مختلف سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا مظاہرین سے مولانا عبدالقادر لو نی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں شدید سردی کی وجہ سے درجہ حرارت نقطہ انجمادسے گر چکا ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے شہریوں بلا تعطل گیس کی فراہمی بند ہے اور مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے خواتین بزرگوں اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے گزشتہ کئی روز سے جاری شدید سردی میں گیس کی عدم فراہمی کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہے لیکن حکمرانوں اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگی کیونکہ حکمرانوں کو عوام کی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں انہیں اپنی کرسی عزیز ہے اس لئے اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور نہ ہی حکمرانوں کوئی ایکشن لیا ہے مظاہرین نے کہا کہ اگر سوئی سدرن گیس کمپنی نے 24 دسمبر تک گیس کے پریشر کو بحال اور اس کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا تو گیس دفتر کے سامنے شدید احتجاج کیا جائیگا۔ جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری گیس انتظامیہ پر عائد ہو گی مظاہرین سے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داؤد خان خلجی نے مذاکرات کئے اور انہیں یقینی دہائی کراکے2 یوم گیس انتظامیہ گیس پریشر کی مکمل بحالی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ جس پر مشتمل مظاہرین پرامن طور پر احتجاج ختم کر دیا۔