|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2015

اسلام آباد:  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمہوریت سے ہی کسی بھی ریاست کا استحکام لاز م ہے اور ریاست کی مضبوطی اور استحکام کیلئے صاف شفاف آذادانہ انتخابات ضروری ہیں اس سے نظام مضبوط ہوتا ہے ۔پارلیمنٹ اور جمہوریت پر اعتماد برھتا ہے جہاں انتخابات پر ادارے ،شخصیات اور پارٹیاں اثر انداز ہوں تو نظام پرسے اعتماد اٹھ جاتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف الیکشن کمیشن نیپال ایودی پراساد کی قیادت میں ملاقات کرنے والے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،وفد نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی ۔مولانا عبد الغفور حیدری نے نیپال میں آذادانہ،شفاف انتخابات کرانے پر الیکش کمیشن نیپال کو مبارکبارد دی اور کہ ا کہ طویل جدوجہد کے بعد قائم ہونے والا جمہوری نطام چلے اورنیپالی قوم کی کامیابی کیلئے بھی دعا کی۔نیپالی الیکشن کمیشن کے وفد میں الیکش کمیشن نیپال کے ممبر لکشو شرما انڈر سیکرٹری الیکشن کمیشن دیش بندو ھدیقن شامل تھے ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے سینیٹر سعید غنی،ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی،میاں عتیق،عثمان کاکڑ،نعمان وزیر ،کے ہمراہ وفد کا پر جوش استقبال کیا۔سینیٹ آف پاکستان کے ممبران نے چیف الیکشن کمیشنر سری لنکا سے نیپال میں ہونے والے انتخابات کے طریقہ کار ،نتائج ۔الیکش کمیشن کے اختیارات کے ھوالے سے سوالات کئے۔سینیٹر جہانزیب جماالدینی نے سیاسی تبدیلیوں،نعمان وزیر نے الکٹرانک بائیو میٹرک سسٹم،میاں عتیق نے باہمی تجارت،سعید غنی نے انتخابی طریقہ کار،عثمان کاکڑ نے آئینی اسمبلی کے حوالے سے سوالات رکھے۔چیف الیکشن کمیشن نیپال ایودی پراساد نے نیپال مین ہونے والے قومی انتخابات کے بارے میں بتایا کہ نیپال میں پارلیمنٹ ایوان زیریں اور ایوان بالا پر مشتمل ہے ۔انتخابات متناسب نمائندگی کے ذریعے ہوئے قانون ساز اسمبلی کے بعد آئینی پارلیمنٹ قائم ہو چکی ہے اور نیا آئین اسمبلی سے پاس ہوگیا ہے۔ 601ممبران کے ایوان میں سے 90فیصد نے آئین پاس کیا جو تاریخی قدم تھا ۔انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہوئے ہیں33فیصد خواتین کو نمائندی دی گئی ہے ۔پارلیمنٹ نے خاتون سپیکر منتخب کی ہے صدر بھی خاتون ہیں اور آئندہ چیف جسٹس نیپال بھی خاتون مقرر کی جائیں گی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری کے اس سوال پرکہ سیاسی حکومت،نگران حکومت یا سیاسی شخصیت کی مداخلت کے حوالے سے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔چیف الیکشن کمیشن نیپال ایودی پراسادنے آگاہ کیا کہ سیاسی اتفاق رائے سے نگران حکومت قائم کی گئی جس کے حکم پر الیکشن کمیشن نیپال نے صاف شفاف اور آذادانہ انتخابات کرائے۔نیپالی عوام نے انتخابات مین بھرپور حصہ لیا پارلیمنٹ میں 64سے ذیادہ سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے ایک حلقہ میں 60سے زائد امیدوارتھے 120سیاسی جماعتوں نے آئینی اسمبلی کے انتخاب میں حصہ لیا۔چیف الیکشن کمیشن نیپال ایودی پراسادنے نیپال میں ؤںے والے زلزلے میں پاکستان کی امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیپال پاکستان کے ساتھ ثقافتی،تعلیمی،صنعتی،تجاتی میدانوں میں اتحادی ہے۔زلزلے میں پاکستان نے جو مدد کی ہمیشہ یاد رہے گی ریسکیو،میڈیکل کی مدد نیپال کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے ممبران سینیٹ آف پاکستان کے ہمراہ نیپالی الیکشن کمیشن کے چیف الیکشن کمیشن نیپال ایودی پراساد اور وفد کے ممبران کو تحائف پیش کئے۔