کوئٹہ: بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشنوں کے دوران خواتین و بچوں کو شہید کرنے اور نہتے لوگوں کو اغواء کرنے و درجنوں گھروں کو فورسز کے ہاتھوں نظر آتش کرنے کے خلاف 31دسمبر کو بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ریاست بلوچ عوام کو بزور طاقت غلامی تسلیم کروانے کے لئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے جاری کاروائیوں میں روز بہ روز شدت لاکر آپریشن کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ مشکے، آواران، ڈیرہ بگٹی، پنجگور، مکران سمیت بلوچستان بھر میں فورسز کے ہزاروں اہلکار زمینی و فضائی کمک کے ساتھ بلوچ کش کاروائیوں میں شریک ہیں۔ فورسز بلوچستان میں اپنے کمزور ہوتی ہوئی گرفت سے حواس باختہ ہو کر نہتے لوگوں و بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز مکرا ن کے علاقے دشت جت بل نگور میں فورسز نے فائرنگ کرکے کمسن بچی سمرین سمیت ایک درجن کے قریب نوجوانوں کو شہید کردیا۔جبکہ آئے دن گھروں میں لوٹ مار اور جلانے کا سلسلہ عروج پر ہے۔ اس سال کئی گاؤں فورسز کی بمباری سے صفحہ ہستی سے مٹ کر ہزاروں بلوچ بے گھر ہو کر آئی ڈی پیز کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے ریاست حربوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں اپنے کٹھ پُتلی نمائندوں کے ذریعے نام نہاد انتخابات کروا کر رائے عامہ کے ذہنوں میں قومی تحریک کے حوالے سے منفی تاثر پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔ بلوچ نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نمائندگی صرف ان لوگوں کو دی جاتی ہے جو بلوچ نسل کشی میں ریاست کی معاونت و ہمکاری پر راضی ہوں۔ جس کی واضح ثبوت ڈاکٹر مالک و اس کے بعد ثنااللہ زہری کو نام نہاد وزارتِ اعلیٰ کا عہدہ سونپنا ہے۔ بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ کیچ سے خالی ہونے والے نشست پر دوبارہ الیکشن کروانے کے لئے فورسز پہلے سے ہی بلوچ عوام کو ڈرا دھمکا کر الیکشن میں حصہ لینے کے لئے مجبور کررہے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے دشت آپریشن میں لانے والی شدت اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ڈاکٹر مالک خود اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ انتخابات منیجڈ ہوتے ہیں یعنی صرف ان لوگوں کو کامیاب کرایا جاتا ہے جو بلوچ کشی جیسی کارروائیوں میں معاون ہوں ۔ بلوچ عوام نے جس طرح ا13 مئی 2013 کے انتخابت کا بائیکاٹ کیا تھا، آئندہ بھی نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرکے پاکستان و اس کی پارلیمنٹ سے لاتعلقی کا اظہار کرے گی۔ بلوچ نیشنل فرنٹ نے کیچ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ 31دسمبر کو ریاست کے انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ کرکے لاتعلقی کا اظہار کریں۔ انہوں نے بلوچ عوام سے اپیل کی کہ وہ 31دسمبر کی ہڑتال کو کامیاب بنا کر ریاستی بربریت کے خلاف آواز بُلند کریں۔اسی دن نام نہاد انتخابات اور آپریشنوں کے خلا ف سوشل میڈیا میں ایک آن لائن مہم کے ہیشٹیگ سے شام چار بجے سے آٹھ بجے تک ہوگی۔تمام سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سے حصہ لینے کی اپیل کی جاتی ہے۔