|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس سارونہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جو جانی و مالی نقصان ہوا تھا اس وقت کی صوبائی حکومت کے ارباب و اختیار نے مالی امداد کا اعلان کیا تھا لیکن اب جب پی ڈی ایم اے کی جانب سے صرف قلیل رقم 50ہزار روپے متاثرین کو دی جا رہی ہے یہ دراصل سارونہ کے غیور بلوچ عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف اور احساسات و جذبات سے کھیلنا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بڑی تعداد میں مالی و جانی نقصانات ہوئے تھے اس وقت کے حکومت نے بیانات اور اعلانات کئے اور اب رقم اتنی کم رکھی ہے کہ جو متاثرین کے ساتھ مذاق ہے قدرتی آفت کے حقیقی متاثرین کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جا رہا ہے سارونہ اور گردونواح کے بلوچوں کا قصور صرف اتنا ہے کہ ان کا تعلق بلوچستان نیشنل پارٹی سے ہے اور پارٹی قائد کو ان کا مینڈیٹ حاصل ہے اسی لئے اتنی بڑی سزا انہیں دی جا رہی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ جدید دور میں عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ممکن نہیں عمل اور کردار نے حکمرانوں کی بہت سے چیزوں کو واضح کر دیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکمران جو وعدے اور وحید کرتے ہیں ان پر عمل کرنا بھی ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر متاثرین کیلئے اس دور میں مختص کی رقم جاری کرے اور متاثرین کی مدد کی جائے اس کے برعکس پارٹی سارونہ اور گردونواح کے بلوچوں کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرنے کو اپنی ذمہ داری گردانتی ہے ۔