امریکہ کا کہنا ہے کہ اسے پاکستان سے یہ ’امید‘ ہے کہ وہ پٹھان کوٹ میں بھارتی ایئر بیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے نے کہا ہے کہ پاکستان کو جنگجو گروپس کو نشانہ بنانا چاہیے۔ خیال رہے کہ یونائٹیڈ جہاد کونسل نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور یہ مختلف جنگجو تنظیموں کا ایک گروپ ہے جو بھارتی حکومت کے خلاف کشمیر میں برسرپیکار ہے۔ پٹھان کوٹ پر ہونے والے تازہ حملے کو بھارت اور پاکستان کے درمیان حال میں شروع ہونے والی قیام امن کی کوششوں کو متاثر کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جان کربی نے کہا: ’حکومت پاکستان نے اس معاملے میں پر زور انداز میں آواز اٹھائی ہے اور ہمیں امید ہے کہ جس طرح انھوں نے اس پر بیان دیا ہے وہ اسے اسی طرح برتیں گے۔ ہم پاکستانی حکومت کی اعلی سطح سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ جنگجو گروپس کو ضرور بالضرور نشانہ بنائیں۔‘ چار دنوں سے جاری اس تصادم میں پانچ جنگجوؤں اور سات بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ فوج ابھی بھی دو ہزار ایکڑ پر پھیلے اس وسیع احاطے میں تلاش اور صفائی کا کام کر رہی ہے۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارتی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ پاکستانی دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’اپنے وعدے کے مطابق مسئلے کے حل کے لیے پاکستانی حکومت بھارتی حکومت سے مکمل رابطے میں ہے۔‘ پیر کو ایک سینیئر سکیورٹی افسر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ’وہاں قیام پذیر تمام کنبے محفوظ ہیں اور تمام عسکری اہمیت کے حامل ساز و سامان (ہیلی کاپٹر، طیارے اور دوسرے فوجی سامان) محفوظ ہیں۔ نیشنل سکیورٹی گارڈ کے میجر جنرل دشینت سنگھ نے کہا ایئر بیس کو مکمل طور پر خالی اور محفوظ ہونے کا اعلان کرنے میں ابھی وقت لگے گا۔ دریں اثنا پولیس نے پنجاب کے موہالی ضلعے میں تین افراد کو غیر قانونی اسلحے کے ساتھ گرفتار کیا ہے اور ان سے ایک پاکستان سم کارڈ برآمد کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان کا اس حملے سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔ خیال رہے کہ پٹھان کوٹ پر شدت پسند حملہ سنیچر کی صبح شروع ہوا تھا جب بندوق برداروں کا ایک گروپ بھارتی فوج کی وردی میں ایئر بیس کے رہائشی علاقے میں گھس آیا تھا۔پاکستان ایئر بیس کے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرے: امریکہ
وقتِ اشاعت : January 5 – 2016