|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2016

کوئٹہ:  بی ایس او آزاد مند زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل نائب صدر منعقد ہوا ۔اجلاس کے مہمانِ خاص مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر علی شیر بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکیولر،زونل کارکردگی رپورٹ،تنظیمی امور،علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال ،تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے ۔اجلاس کی شروعات شہدائے آزادی کی یاد میں خاموشی سے ہوئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا آج بلوچستان میں جبری قبضہ کو مستحکم و طول دینے کیلئے بلوچ سرزمین پر خونی کھیل کھیل رہے ہیں اب تک ریاستی اداروں کے ہاتھوں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزندان ماورائے آئین و قانون شہید جبکہ ہزاروں کی تعد اد میں اذیت گاہوں میں پابند سلاسل ہیں انہوں نے کہا شہداء کی قربانیاں بلوچ قومی تحریک کی فکری رہنمائی کرتے ہوئے قبضہ گیریت کو کمزور کرچکے ہیں، اس سے ریاست خواس باختگی میں نہتے بلوچ عوام اور کمسن بچوں کو اپنی طاقت کا نشانہ بنا رہی ہے اور بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں میں شدت لارہی ہے ،اور چائنا سمیت دوسری ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ معاہدات کرکے بلوچستان میں سرمایہ کو ممکن بنانے کیلئے ان سے مالی و عسکری مدد لیکر انہیں بلوچ عوام کی نسل کشی میں استعمال میں لارہی ہے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزور طاقت بلوچ سرزمین پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے اور بلوچ جغرافیہ کو اپنی مفادات کیلئے استعمال کرنے ،جہد آزادی کو زیر کرنے اور بلوچ قومی تشخص کو مٹانے کیلئے کمر بستہ ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ قوموں نے اپنی آزادی کی خاطر دشمن کے ہر ظلم و جبر کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے اپنی قومی آزادی حاصل کرچکے ہیں۔ آج بہ حیثیت سیاسی ورکر ہم پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قومی بقاء آزادی کیلئے جاری جدوجہد جس کی آبیاری شہدا نے کی ہے اسی کی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی قومی ذمہ داریاں نبھائیں۔انہوں نے کہا ہزاروں سالہ بلوچ تاریخ کو مسخ کررہی ہے اور بلوچ قوم کو اپنی ہی سرزمین میں اقلیت میں بدلنے کی کوشش کررہی ہے اس سے نجات کا ایک ہی راستہ ہے جو کٹھن اور مشکلات و مصیبتوں سے بھرا ہوا ہے ،مگر قومی تشخص کی بقا کیلئے ہمیں ہمہ روز تیار ہونا چاہیئے کیونکہ اگر سیاسی کارکنان قومی شعور سے لیس ہوکر جہد آزادی میں شامل ہو تے ہیں تو انہیں کوئی بھی طاقت زیر نہیں کرسکتی۔بلوچ شہدا و بی ایس او آزاد کے سینکڑوں لیڈرز و کارکنان آج جسمانی طور پر ہمارے ساتھ نہیں ہیں مگر انکی فکر فلسفہ ہمارے لئے حوصلے کا باعث بن کر ہماری رہنمائی کررہی ہے ۔اجلاس میں تمام ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کے بعد نئی زونل باڈی تشکیل دی گئی۔