|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2016

کوئٹہ :  بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اوربلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ نے اپنے جاری کئے گئے مرکزی ترجمان میں کہاہے کہ بلوچ قومی آزادی کی جاری جدوجہد کو نظر انداز کرتے ہوئے چینی سامراج اپنی معاشی مفادات کی تکمیل اور ہوس تجارت کے لئے بین الاقوامی قوانین سے سرکشی کامظاہرہ کررہاہے بلوچ مرضی و منشاء کے بغیر گوادر میں سرمایہ کاری معائدات اور تجارتی راہداری منصوبے اور بحر بلوچ کو اپنی عسکری و کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا خواب بلوچ اور ریاست مابین جنگ کو مزیدخونریز کرنے کی کوشش ہے ترجمان نے کہاکہ گوادر پورٹ کے حالیہ دورے اور چینی سرمایہ کاری کی تحفظ کی بات بلوچستان میں جارحیت اور خونریزی کے سلسلہ کو بڑھا وا دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں ریاست چینی سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لئے چین کی لاجسٹک سپورٹ کے ساتھ بلوچستان بھر میں جارحیت کا سلسلہ تیز کردیا ہے چینی سامراجی کمپنیاں بلوچ نسل کشی سے اپنے آپ کو بری الزمہ نہیں کرسکتے ترجمان نے کہاکہ گوادر میں بلوچ آبادی کو نقل مقانی پر مجبور کر نے کے لئے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا ہے یہ دانستہ ریاست منصوبہ ہے جس کا مقصد بیرونی آباد کاری کی جم غفیر کو گوادر میں آباد کرناہے ترجمان نے کہاکہ چین و پاکستان اکنامک کوریڈور بلوچ قوم کی خوشحالی کے لئے نہیں بلکہ یہ ایک نوآبادیاتی اور سامراجی منصوبہ ہے اس سے بلوچ عوام کے مقدر میں کوئی تبدیلی نہیں آئی گے بلکہ اسکے ممکنہ تعمیر بلوچ قوم کی وجود شناخت اور تہذیب کے لئے خطرہ کا باعث ہے بلوچ قوم اس طرح کے غیر ملکی انفراسٹکچر اور پراجیکٹ کوکسی بھی صورت قبول نہیں کرسکتا جو بلوچ قوم کی آزادی اور ترقی کے دشمن ہوترجمان نے کہاکہ اقوام عالم امریکہ یورپی یونین اور مہذب دنیا اپنی اثر و روسوخ استعمال کرتے ہوئے بلوچ سرزمین سے وابسطہ چین و پاکستان معائدات میگا منصوبے غیر قانونی سرمایہ کاری بلوچ وسائل کے لوٹ مار اور بلوچ قومی استحصال پر مبنی منصوبوں کو نوٹس لیتے ہوئے بلوچ قوم کا سیاسی و سفارتی تعاون کریں عالمی دنیا بلوچ مسئلہ کی حساسیت سے پہلو تہی نہ کرے اگر بلوچ مسئلہ کے حل کے حوالہ سے بین الاقوامی سطح پر سنجیدگی اختیارنہ کیا گیا تو ریاست اور ان کے لاجسٹک سپورٹ میں رہنے والے قوتین خطے کے امن کو تہ و بالاکرنے مین کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔