|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2016

کوئٹہ/ اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہاہے کہ قومی اسمبلی سے حلال اتھارٹی بل کی منظوری،آرمی ایکٹ میں مذہب اورمسلک کے امتیازی الفاظ کے خلاف بل پیش کرنے،مدارس کوغیرضروری سوالات پرمشتمل فارم کومستردکرکے حکومت کونئے فارم جاری کرنے پرمجبورکرنے ،وزیراعظم کے لبر ل پاکستان اورصدرپاکستان کے سودبارے خیالات کومستردکرنے اوراقتصادی راہداری مغربی روٹ کی تعمیرپردوٹوک اوراصولی موقف اختیارکرنے جیسے اقدامات جمعیت کے قابل فخرکارنامے ہیں جمعیت صرف زبانی جمع خرچ پریقین نہیں رکھتی بلکہ پارلیمنٹ کے اندراورباہرایک موثراورمسلمانوں کے جذبات کی تواناترجمان آوازہے،چاروں صوبوں اورگلگت بلتستان میں جمعیت کی منظم ومستحکم جماعت موجودہے،بلوچستان بھرمیں جمعیت نے جلسے کئے جوکوئی پارٹی بھی نہیں کرسکتی،جوق درجوق عوام اورسیاسی وقبائلی رہنماؤں کی جمعیت میں شمولیت خوش آئندہے جس کے مستقبل کی سیاست پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ان خیالات کااظہارمرکزی جنرل سیکرٹری اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،سیدمحمدفضل آغا،مولاناامیرزمان،صاحبزادہ کمال الدین،حاجی محمدحسن شیرانی،حاجی عبدالباری اچکزئی اورحاجی عبدالواحدصدیقی نے اسلام آبادمیں نئے شامل ہونے والے حاجی حیات اللہ ترین،چوہدری حفیظ اللہ ایڈوکیٹ اورمحب اللہ کاکڑکے اعزازمیں دیئے گئے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پربڑی تعدادمیں جمعیت کے رہنمااورکارکنان موجودتھے،مولاناعبدالغفورحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قوم کے دوفیصدلوگ اشتعال میں آکرشدت پسندی اورعسکریت پسندی کامظاہرہ کرتے ہیں تواس کواسلام بتایاجاتاہے لیکن لاکھوں مدارس،مساجد،علماء اورمذہبی رہنماپرامن جدوجہداورسکون کی بات کرتے ہیں تووہ نظراندازکئے جاتے ہیں جودراصل عالمی قوتوں کے اپنے معاشی اورسیاسی مقاصدہیں جس کے لئے بے بنیادپروپیگنڈہ کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ اسلام میں نہ سوشلزم کی گنجائش ہے اورنہ سرمایہ دارانہ نظام کاتصورہے اسلامی تعلیمات پرصحیح معنوں میں عمل کیاجائے توپاکستان کے مسلمان عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں انہیں سوشلزم اورکمیونزم کے باطل نظام میں پناہ ڈھونڈنے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی انہوں نے کہاکہ لوگوں کوسزائے موت دیناسعودی عرب کااندرونی معاملہ ہے جس طرح ایران میں انقلاب ان کاداخلہ معاملہ تھاجس لوگوں کوپھانسی دی گئی ان میں صرف ایک شیعہ ہے،ریاستیں ذمہ دارہوتی ہیں کہ اس قسم کے واقعات سے فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام کرسکیں انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری پرسیاست نہیں ہورہی نہ ہی یہ ایک پارٹی کامسئلہ ہے بلکہ یہ بلوچستان،خیبرپشتونخوا،پورے ملک کے غریب عوام اورپسماندہ علاقوں کامسئلہ ہے راہداری کے حوالے سے حکومتی اقدامات پرتحفظات ہیں جمعیت کے زیراہتمام پشارومیں بلائی گئی اے پی سی میں ایک آوازہوکروفاقی حکومت سے بات کریں گے ،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،سیدفضل آغااورمولاناامیرزمان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ خطے میں امن دیکھنانہیں چاہتاکیونکہ جنگ میں اس کامفادہے افغانستان میں سیکورٹی معاہدے کے باوجودامریکی فوجی براہ راست فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جس سے ظاہرہوتاہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کاکوئی لحاظ نہیں رکھتے عراق اورشام میں نہتے لاکھوں انسانوں کوخون میں نہلادیامسلم ممالک میں خانہ جنگی پیداکرکے اپنے مفادات کوتحفظ فراہم کررہاہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں قوم پرستوں نے عوام کے وسائل پرقبضہ کیاکرپشن اورلوٹ مارکی نئی تاریخ رقم کی کوئٹہ شہرمیں مسائل کے انبارلگے ہوئے ہیں چارارب86کروڑروپے کرپشن کی نذرہوئے وزارتوں پرقوم پرست پارٹی میں اختلاف ہے راہداری روٹ تبدیلی پرپشتون قوم پرست پارٹی نے مکمل خاموشی اختیارکی عوام سابقہ حکومت کی کاکردگی سے مایوس ہیں انہوں نے نئے شامل ہونے والوں کواستقامت کی دعاکی اوران کے اعزازمیں استقبالیہ دیا۔