|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان کے اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور بے روزگاری کوختم کر نے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں جائے امن وامان کی صورتحال بہت بہتر ہو چکی ہے اغواء برائے تاوان کے واقعات میں وزراء اور اراکین اسمبلی ملوث نہیں ہے نادرا ، پاسپورٹ اور کسٹم کے ناروا رویوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو وزیراعلیٰ غربت افلاس اور بے روزگاری کو ختم کر نے کیلئے وفاقی حکومت سے بھی تعاون طلب کریں کیونکہ بلوچستان ماضی میں ہر معاملے میں نظرانداز کیا گیا ہے حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے مری معاہدہ پر عملدرآمد کر کے جمہوری روایات کو فروغ دیا اور بیوروکریسی کو بہتر کام کر نے کیلئے وزیراعلیٰ فوری طور پر احکامات جاری کریں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ہوا اجلاس میں اراکین اسمبلی نواب ایاز خان جو گیزئی،نواب محمد خان شاہوانی،ڈاکٹر حامد اچکزئی،رحمت صالح بلوچ،میر کریم نوشیروانی،عبیداللہ بابت،میر سرفراز بگٹی،میر اظہار کھوسہ،نصراللہ زیرے، سید لیاقت آغا، سردار عبدالرحمان کھیتران، پرنس احمد علی،ڈاکٹر شمع اسحاق، سردار رضا خان بڑیچ، مفتی گلاب کاکڑ،محمد خان لہڑی،عبدالمالک کاکڑ،یاسمین لہڑی،کشور جتک نے ایوان میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا رکن صوبائی اسمبلی نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ میں کسی کو مبارکباد نہیں دیتا بلکہ دعا کر تا ہو اور مبارکباد اس وقت دونگا جب 5 سال پورے ہونے کے بعد عوام ہمیں اچھے یاد کریں تو پھر میں مبارکباد دیتا ہو انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال میں ہمیں ایسے فیصلے کرنے چاہئے کہ آنیوالے وقتوں میں ان کی مثال دیا جائے انہوں نے کہا کہ ہر جائز کام جو صوبے کے مفاد میں ہے ہم ساتھ دینگے اورجب بیوروکریسی ساتھ نہیں دیگی تو کام متاثر ہو سکتا ہے منگی ڈیم کا پی سی ون ایک سال میں بھی نہ بن سکا تو پھر ہم اپنے مسائل کیسے حل کر سکتے ہیں رکن صوبائی اسمبلی نواب محمد خان شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں مسائل اورمشکلات زیادہ ہے اور مسائل کو حل کر نے کیلئے مشترکہ طور پر کام کر نا ہو گا امن وامان کی صورتحال ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے اور موجودہ حکومت امن وامان کی صورتحال بہتر بنا نے کیلئے مزید کردار ادا کریں تاکہ لو گوں کی زندگیاں محفوظ ہوں انہوں نے کہا کہ ہم قبائلی لوگ ہے اور تمام تر مسائل قبائلی طور پر حل کر نے کی کوشش کر تے ہیں رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ،پشتونخوامیپ، نیشنل پارٹی نے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کر تے ہوئے وعدہ کا پاسداری کر تے ہوئے وزیراعلیٰ اور سپیکر کو منتخب کیا انہوں نے کہا کہ پشتون بلوچ نہ انتہا پسند اور نہ ہی دہشتگرد اور نہ ہی کسی کے حقوق غضب کر تے ہیں صوبے کے حقوق کیلئے مشترکہ طو ر پر لڑیں گے صوبائی حکومت دہشتگردی کے خلاف اقدامات اٹھا رہے ہیں اور ہم امن کا داعی ہے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے بھی کام کیا جا رہا ہے جوش وجذبات سے سیاست نہیں ہو تی پہلے ڈاکٹر مالک نے اپنا دور اقتدار پورا کیا اور اب ثناء اللہ زہری بھی جمہوری طریقے سے اپنی مدت پوری کریں گے انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال حکومت کی بدولت بہتر ہوئے سیکورٹی ادارے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ماتحت ہے ماضی میں حکومت دہشتگردوں کو چھوٹ اور موجودہ حکومت نے دہشتگردوں کا خاتمہ کر دیا رکن اسمبلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان اور سپیکر کو مبارکباد پیش کر تے ہیں اور امید ہے کہ موجودہ حکومت اپنے دور اقتدار میں عوام کی امنگوں کے مطابق کام کرینگے رکن صوبائی اسمبلی میر اظہار کھوسہ نے کہا کہ اب موجودہ حکومت صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرینگے رکن اسمبلی میر کریم نوشیروانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کیلئے بلوچستان ایک چیلنج ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ اس چیلنج کا بھر پور مقابلہ کرینگے یہاں غربت ،افلاس اور بے روزگاری ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر کام کر نا ہو گا ہمیشہ سے مسلم لیگ کی حکومتوں کے خلاف سازشیں ہوئے ہیں اور اب بھی سازش ہونیوالا ہے این ایف سی ایوارڈ کے تحت جو فنڈ مل رہی ہے وہ ناکافی ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان وفاق سے فنڈ حاصل کر نے کیلئے جلد بات کریں رکن صوبائی اسمبلی عبیداللہ بابت نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پر جس طرح منتخب نمائندوں اور عوام نے اعتماد کا اظہار کیا وہ قابل تحسین ہے اور ہم ان کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کریں گے تمام تر مسائل کا حل جمہوری حکومتوں کے ذریعے ہے جس طرح ماضی میں کالاباغ ڈیم اور اب گوادر کاشغر روٹ کے حوالے سے اسمبلیوں نے جس طرح کردار ادا کیا وہ قابل تحسین ہے اور ہمیشہ سے ایک قوت جمہوری حکومت کو چلنے نہیں دیتے اور بیورو کریسی نے بھی آج تک صدق دل سے تسلیم نہیں کیا کوئٹہ شہر پر توجہ دینے کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائے رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی عوامی اور اجتماعی کام پر توجہ دینے کیلئے موجودہ کی تمام تر پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور ہمارے کوشش ہے کہ صوبے کے مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں کوئی بھی رکن اغواء برائے تاوان کے واقعات میں ملوث نہیں ہے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ آج میں اپنا سالگرہ اور11 جنوری کو2 سال کے جیل کاٹنے کی سالگرہ منائیں گے انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیراعلیٰ نے جو میرٹ کی بات کرتی ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور ہمارے حلقے میں900 ووٹ لینے کو52 کروڑ روپے جاری کر دیئے جبکہ ہم نے 19000 ہزارووٹ لئے مگر ہمیں اتنے فنڈ فراہم نہیں کئے ہمیں پاکستانی ہونے کی سزا دی جا رہے ہیں اور کچھ عرصے قبل جن لو گوں نے کئی بے گناہ لو گوں کو نشانہ بنا یا ان کو معاف کر کے آباد کر ہرے ہیں جبکہ ہمیں جیل کے سلاخوں کے پیچھے رکھ کر سزادے جا رہا ہے اور مجھ اس لئے سزاد ی کہ میں پاکستانی ہو ں اراکین اسمبلی پرنس احمد علی،ڈاکٹر شمع اسحاق، سردار رضا خان بڑیچ، مفتی گلاب کاکڑ،محمد خان لہڑی،عبدالمالک کاکڑ،یاسمین لہڑی،کشور جتک نے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری اور اسپیکر راحیلہ حمید درانی کو منتخب ہو نے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بلوچستان کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرینگے اور صوبے سے بے روزگاری اور پسماندگی کے خاتمے کیلئے مشترکہ طور پر جدوجہد کرینگے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو روزگار کے مواقع اور صوبے کو ترقی وخوشحالی کی راہ گامزن کرنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائینگے منگی ڈیم اور کوئٹہ شہر کو خوبصورت بنا نے کیلئے پیکج جلداعلان کرینگے وفاقی حکومت بلوچستان کی پسماندگی ختم کر نے کیلئے ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے اسلحہ ،منشیات، انسانی سمگلنگ کے علاوہ صوبے کے عوام اور تاجر برادری کیلئے چھوٹے موٹے کاروبار کر نے کیلئے رعایت دی جائیگی کسٹم اور ایف سی حکام سے اس مسئلے پر جلدملاقات کریں گے اور معمولی سزا کی حامل قیدیوں کو 60 دن کیلئے معافی کا اعلان کر تا ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ جس طرح ایوان کے اراکین نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان کے اعتماد کو کسی صورت ٹھیس نہیں پہنچائیں گے میرے لئے سب سے مقدس اور بہترین فورم بلوچستان اسمبلی ہے بیوروکریسی بھی میرے لئے محترم ہے مگر بیوروکریسی نے مجھے منتخب نہیں کیا ہم حکومت اور وہ ہمارے ماتحت ہے آئندہ ہر اجلاس میں تمام سیکرٹریز حاضر ہونگے جو غیر حاضر ہو گا ان کو فارغ کیا جائیگا اور اراکین اسمبلی بھی بیورو کریسی سے جائز کام لیں اقتدار آنے جانے کی چیز ہے ہمیں صرف عزت عزیز ہے حکومت چلانے اور عوامی مسائل کو حل کر نے میں بیورو کریسی ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں ،ہمیں حکومت چلانے کا طریقہ آتا ہے تعلیم صحت اور دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دینگے گوادر اور کوئٹہ میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے اور پانی کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقداما ت اٹھائے جائینگے کوئٹہ شہر کو پانی فراہم کرنے کیلئے منگی ڈیم کا جلد افتتاح کریں گے مگر افسوس اس بات پر ہے کہ منگی ڈیم کے پی سی ون ایک سال سے زائد عرصے کے بعد پلاننگ کمیشن تک پہنچیں اور ہمیں ایک سال کا کام چھ ماہ میں کرنا ہو گا اور اگر اسے طرح سستی سے کام کرتے رہیں تو ہر سال فنڈز لیپس ہوجائینگے اور کوئٹہ شہر کو خوبصور ت بنا نے کیلئے جلد5 ارب روپے وفاق سے ریلیز ہو گی اور اس کی تمام تر نگرانی میں خود کرونگا انہوں نے کہا کہ سردار اور نواب بھی اسے معاشرے کا حصہ اور 25 سال سے لوگ ہم پر اعتماد کر رہے اور ہم اس ایوان کا نمائندہ منتخب ہو تے آرہے ہیں ہم ترقی پسند سردار ونواب ہے اور ہمارے علاقے میں 10 سے زائد پرائیوٹ اسکول چل رہے ہیں اور اساتذہ بھی کراچی سے ہائیر کیا گیا ہے اور خواتین کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے کیونکہ بلوچستان کی اپنی ہی روایت ہے کہ وہ خواتین کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے پاسپورٹ اور نادرا دفاتر میں عوام کے لئے جو مشکلات ہے اور ان کے ازالہ کیلئے ہم جلد پاسپورٹ اور واپڈا حکام کو طلب کر کے ان سے اس معاملے پر باتھ کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سولر سسٹم پر کام ہورہا ہے اور ہمارے کوشش ہے کہ عوام کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے اور سولر آرائزیشن کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام محکموں کو ہدایت کر دی کہ وہ جلد پی سی ون تیار کریں تاکہ اگلے بجٹ تک تمام ترقیاتی منصوبے مکمل ہو سکیں اور فنڈز لیپس نہ ہو کیونکہ ہمارے ہاں ہر سال فنڈ لیپس ہو تے ہیں جس کی وجہ سے ترقیاتی کام رک جا تی ہے انہوں نے کہا کہ ایف سی نے امن وامان کے حوالے سے بہترین قرار ادا کیا ہے اور بلوچستان ٹریڈ پر منحصر ہے جہاں پر بارڈر ہو تے ہیں وہاں پر کاروبار ہو تے ہیں انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ اسلحہ سمگلنگ اور منشیات کے علاوہ چھوٹے موٹے کاروبار کرنے کیلئے ایف سی اور کسٹم حکام سے جلد ملاقات کرینگے اور اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرینگے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے معمولی سزا کے حامل قیدیوں کیلئے60 دن معافی کا بھی اعلان کر دیا ۔