|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2016

 لاہور: وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاک چین اقتصادی شاہراہ سے پنجاب کو زیادہ فائدہ پہنچانے کا نہیں سوچا لیکن چھ لوگ سی پیک کو متنازع بنانا چاہ رہے ہیں۔ وزیرریلوے کا پریم نگرمیں رائیونڈ لودھراں ڈبل ریلوے ٹریک کی افتتاحی تقریب سےخطاب میں کہنا تھا کہ گزشتہ سال ریلوے کو 27 ارب روپے کا خسارہ تھا، ریلوے کا ساڑھے 3 ارب روپے کا خسارہ کم کررہے ہیں، ریلوے کی ترقی میں وفاقی حکومت نے بھرپور تعاون کیا، رواں سال ریلوے کی آمدن 36 ارب روپے سے زائد ہوگی جب کہ 30 جون 2015 کو ریلوے کو 31ارب 80 کروڑ روپے کماکر دیے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کےلیے ریلوے لیبر بینیفٹ پیکج کا اعلان کریں گے، ریلوے کو سیاست سے پاک کر دیا ہے اب جیالے متوالے بھرتی نہیں کیے جاتے سب کچھ میرٹ پر ہوتا ہے۔ وزیرریلوے نے کہا کہ  ملک قرضوں پرچل رہا ہے،ہمیں ملک کو قرض سےنجات دلانی ہے، ریلوے کا خسارہ آیندہ 4سے 5 سال میں ختم کردیں گے۔  پہلے ایک دن کا تیل ہوا کرتا تھا اب ریلوے کے پاس 15دن کا ذخیرہ ہوتاہے،میرا تیرا ختم کریں،پاکستان ایک ہے، ہمارے کام میں رکاوٹیں نہ ڈالیں بلکہ تنقید کرنے والے دیکھ لیں تبدیلی آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی حکومتوں پر غیرملکی حکومتوں کا اعتماد نہیں تھا، ایک نوزائیدہ جماعت کو یہ سمجھ نہیں آسکتاکہ مسلم لیگ (ن)کو ووٹ کیوں ملتےہیں۔ ٹرینوں کی اپگریڈیشن کے حوالے انہوں نے کہا کہ تمام ٹرینوں کو مرحلہ واراپ گریڈ کررہے ہیں جب کہ تمام ٹرینوں کی اب گریڈیشن کے لیے ڈھائی تین سال لگیں گے، سب سے پہلے پشاور،پنڈی،لاہورکراچی ٹریک کواپ گریڈ کرینگے۔ انکا کہنا تھا کہ ماضی میں ٹرینیں 14،14 گھنٹے لیٹ ہوتی تھیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ پاک چین کوریڈور2 ڈھائی سال کا نہیں 20 سال کا منصوبہ ہے،ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں انکے صوبے کو اقتصادی راہداری سے کچھ نہیں مل رہا، جو آج انگلیاں اٹھارہے ہیں انھوں نے اپنے دور میں کام کیوں نہیں کیا، کچھ لوگ سی پیک کو متنازع بنانا چاہ رہے ہیں، حکومت نے کبھی نہیں سوچا کہ پنجاب کو سی پیک سےزیادہ فائدہ پہنچے، ہم چینیوں کی ڈکٹیشن نہیں مانتے،وہ ہماری ڈکٹیشن نہیں مانتے انہوں نے کہا کہ صرف چین کی مدد پر انحصارنہیں دیگر ذرائع سے بھی مدد لے رہے ہیں۔