کوئٹہ: وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا منصوبہ ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔راہداری کے مشرقی اور مغربی روٹس پر یکساں سہولیات دی جائیں گی ۔ اس منصوبے سے نہ صرف پورا پاکستان، چین ، وسط ایشیا بلکہ بھارت سمیت ایشیا بھی مستفید ہوگا اور تین ارب آبادی کا نیا بلاک بنے گا۔اقتصادی راہداری سمیت دیگر پر عملدرآمد میں کامیاب رہے تو پاکستان بہت جلد دنیا کی 25 بڑی اور ترقی یافتہ معیشتوں میں شامل ہوگا ۔کوئٹہ سے ژوب ڈیرہ اسماعیل اور وہاں سے پشاور سے تک ریلوے لائن بھی اقتصادی راہداری کا حصہ ہے۔یہ بات انہوں نے دورہ کوئٹہ کے موقع پر وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئی۔ ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ،پشتونخوا ملی عوامی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال ،نیشنل پارٹی کے اسلم بزنجو ،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے جعفر خان مندوخیل سمیت دیگر سیاسی رہنماء، ارکان صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔ اس سے قبل انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس بلوچستان میں صوبے کے سیاسی مذہبی قوم پرست جماعتوں تاجر تنظیموں اور چیمبر آف کامرس کے نمائندوں سے ملاقات کی اور اقتصادی راہداری پر ان کے تحفظات سنے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ اقتصادی راہداری سے متعلق بھارت کی جانب سے جس رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے وہ سوچے سمجھے بغیر ہے ۔ یہ راہداری منصوبہ جب کامیاب ہوگا تو اس کے فوائد کی بارش بھارت پر بھی ہوگی اور یہ اس کیلئے معاشی طور پر بہت اچھا ثابت ہوگا ۔اس منصوبے سے سے نہ صرف وسطی ایشیا بلکہ جنوبی ایشیا اور پورا خطہ مستفید ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ وسطی اور جنوبی ایشیا اور چین کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر انہوں نے حکومت اور حزب اختلاف مختلف سیاسی جماعتوں ،کوئٹہ چیمبر آف کامرس اور انجمن تاجران کے رہنماؤں سے ساڑھے 8 گھنٹوں تک طویل ملاقاتیں کیں ۔جس کے دوران ان تمام کے سوالات اور تحفظات کو سنا اور ان کے جوابات دیئے۔سب سے خوشی کی بات یہ ہے کہ بلوچستان کی حکومت اوراپوزیشن سمیت تمام جماعتیں اس منصوبے کی حمایت کررہے ہیں ،یہ ایک گیم چینجر منصوبہ ثٓبت ہوگا، اقتصادی راہداری سے متعلق سے متعلق جو خدشات تھے کہ کسی کیساتھ کوئی امتیازی سلوک کیا جائیگا اس سلسلے میں سب کو یقین دلایا گیا ہے کہ کوئی ایسا منصوبہ زیر غور نہیں جس سے ملک کی کسی اکائی کی بھی حق تلفی ہو ۔بلوچستان اقتصادی راہداری کا گیٹ وے ہے اور سب سے زیادہ بھی بلوچستان کو ہی ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ گوادر کی ترقی اور اس راہداری کو پایہ تکمیل تک پہنچائے جانے سے پاکستان اوربلوچستان سمیت پورے خطے کے ممالک کو فائدہ ہوگا ،پہلے تو حالت یہ تھی کہ گوادر سے کوئٹہ تک رسائی نہیں تھی ژوب تو دور کی بات ہے میاں نواز شریف کے سابقہ دور حکومت 15 سال قبل بلوچستان میں شاہراہوں سمیت دیگر کی ترقی زیر غور تھی مگر ہماری حکومت کو نہیں چلنے دیا گیا جس کی وجہ سے یہاں کیلئے زیر غور منصوبوں میں پندرہ سال کی تاخیر ہوئی ۔ہماری حکومت نے برسر اقتدار آتے ہی بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کو دوبارہ زیر غور لاکر ان پر عملی طور پر کام کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں گوادر سے کوئٹہ اور وہاں سے ژوب تک بین الاقوامی طرز کی شاہراہیں بنیں گی تو اس سے ہر طرف خوشحالی آئیگی جبکہ اس کے علاوہ گوادر سے خضدار اور وہاں سے رتو ڈیرو تک سڑک بلوچستان کے جن پسماندہ جن علاقوں سے گزرے گی وہاں خوشحالی آئیگی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں شاہراہوں کے جن حصوں پر کام مکمل ہوا ہے وہاں اب دنوں کا سفر گھنٹوں میں ممکن ہوسکے گا انہوں نے کہاکہ شاہراہوں کی تعمیر سے پسماندہ علاقے ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں سے منسلک ہونگے ان کا کہنا تھا کہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور کا منصوبہ طویل و المدتی ہے اس پر 2015ء سے 2030ء تک کام ہونا ہے تاہم اس کے پہلے مرحلے میں 36 ارب ڈالر توانائی بحران کو ختم کرنے کیلئے بروئے کار لائے جارہے ہیں یہ تاثر قطعاً غلط ہے کہ ایک صوبے کے صنعتی زونز دوسرے صوبے کو منتقل کردیئے گئے ہیں ہمارے پاس موجودہ کارخانوں کو چلانے کیلئے بجلی نہیں ایسی صورتحال میں نئے صنعتی زونز بنانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا چین نے بھی پاکستان میں توانائی کے سنگین ہوتے بحران کو محسوس کیا ہے اسی لئے انہوں نے یہاں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے 36 ارب ڈالر کی خطیر رقم کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے یہ رقم پرائیویٹ سیکٹرز کے ذریعے بلوچستان میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے بروئے کار لائی جائیگی چائنز ملک کے بینکوں سے قرضے لیکر یہاں بجلی کے منصوبوں پر کام کرینگے ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ چائنا نے اکنامک کوریڈور کے نام پر 46 ارب ڈالر پاکستان کی جیب میں ڈال دیئے ہیں اور اب ہماری ہی مرضی ہوگی کہ اسے چاہیں خرچ کریں ایسا کچھ بھی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چائنا نے زمینی روابط کیلئے روڈ نیٹ ورک مسنگ لنکس اور سڑکوں کی اپ گریڈیشن پر کیا ہے مشرقی روٹ کو کسی بھی صورت مغربی روٹ سے زیادہ ترقی نہیں دی جاسکتی جتنی ترجیح مشرقی روٹ کو دی جائیگی اتنی ہی مغربی روٹ کو بھی دی جائیگی ہم مساویانہ ترقی پر یقین رکھتے ہیں اس وقت تک پاکستان کا نقشہ خوشنما نظر نہیں آسکتا جب تک اس کی تمام اکائیوں اور علاقوں میں سے غربت پسماندگی بے روز گاری کے دھبے ختم نہیں کردیئے جاتے انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لاکھڑا کیا جائے پہلے بلوچستان کو ملنے والے بجٹ کا 60 سے 65 فیصد حصہ ملا کرتا تھا مگر گزشتہ دو سالوں سے بلوچستان کو 100 فیصد بجٹ مل رہا ہے ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ بلوچستان کے بجٹ میں کسی طرح بھی کٹوتی نہ کی جائے رواں سال کے کوارٹر میں 40 فیصد بجٹ رقوم کی بجائے 46 فیصد تک ریلیز کرادی گئی ہیں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیاسی مذہبی اور قوم پرست جماعتوں چیمبر آف کامرس اور تاجربرادری کیساتھ طویل ملاقاتوں کے دوران انہیں یہاں کے مقامی مسائل سے متعلق زبردست آگاہی ملی ہے انہوں نے کہاکہ میرے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ پورے بلوچستان کوئٹہ اور خاص کر گوادر میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کرگیا ہے اس مسئلے کے خاتمے کیلئے مرکزی حکومت صوبائی حکومت کیساتھ ملکر ہر ممکن اقدامات کرے گی انہوں نے کہاکہ میاں محمد نواز شریف نے خصوصی طور پر مانگی ڈیم کیلئے ایک ارب روپے ریلیز کرنے کے احکامات دیئے ہیں جن پر عملدرآمد کردیا گیا ہے امید ہے کہ کوئٹہ میں مانگی ڈیم کے مکمل ہونے کے بعد انڈر گراؤنڈ پانی کی سطح بلند ہوجائیگی انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے اندر ایچ ای سی کی مدد سے سب سے زیادہ یونیورسٹیوں کے قیام اور ان کی حالت زار کو بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے آج میں یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز اور سردار بہادر خان یونیورسٹی گیا وہاں معیار تعلیم اور صورتحال دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی انہوں نے کہاکہ میں نے آئی ٹی یونیورسٹی میں سینٹرل لائبریری اور سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں توسیع کام اور ہوسٹل کا جائزہ لیا ہے ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی یونیورسٹی میں بطور مدرس بھی 2003ء خدمات انجام دے چکا ہوں یہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں کسی سے کم نہیں بلوچستان کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ان کا کہنا تھا کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی جاکر بے حد انتہا خوشی ہوئی کیونکہ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد وہاں طالبات کی تعداد میں ہزاروں کا اضافہ ہوا ہے ہم تعلیم یافتہ نوجوانوں اور نئی نسل کو خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان دینگے کیونکہ خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان خوشحال پاکستان کی ضمانت دیتا ہے اس کیلئے ہم تمام ذرائع فراہم کرینگے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 35 سالہ مارشل لائی حکومتیں نہ آتیں تو آج بلوچستان کی یہ حالت نہ ہوتی انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے اقتصادی وژن کے ذریعے ہم پورے ملک اور خاص کر بلوچستان کو شاندار ترقی دینگے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں منرل سٹیز کیلئے آئی ٹی یونیورسٹی کو فزیبلٹی اسٹڈی کا کام سونپ دیا گیا ہے تاکہ اکنامک کوریڈور کے اگلے مرحلے کیلئے بلوچستان میں سرحدی زونز بارے کام ہوسکے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے دوسرے فیز میں تمام صوبوں میں صنعتی زونز قائم کئے جائینگے جن کی نشاندہی تمام صوبوں کے منتخب نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے اراکین کرینگے تاہم اس سے پہلے صوبہ فزیبلٹی رپورٹ کرے گا احسن اقبال نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے وژن کی تعریف کی اور کہا کہ ان کا صوبے سے متعلق وژن پروگریسو ہے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب چائنز سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دینا اور انہیں بھرپور سیکورٹی فراہم کرنے کی اپیل وہ راستہ ہے جس سے صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ان کا کہنا تھا کہ لڑائی جھگڑے اور دھمکی آمیز گفتگو کے ذریعے اگرچہ سیاست میں لوگ پذیرائی حاصل کرسکتے ہیں تاہم اس کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد ختم ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک تو ایک منصوبہ ہے اس کے علاوہ کریک منصوبے کے تحت بلوچستان سے افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں اور پشاور سے افغانستان اور ایشیائی ریاستوں تک 2 مزید اقتصادی راہداریاں بنائی جائیں گی ان کا کہنا تھا کہ تاپے منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے جبکہ کیسہ پروجیکٹ گوادر سے نواب شاہ تک پائپ لائن یہ تمام ریجنل منصوبے ہیں ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے اقتصادی منصوبوں کا محور بلوچستان اور خیبر پختونخوا ہے اس وقت وسطی ایشیائی ریاستوں کے علاوہ منگولیا جیسے ملک کے لوگ بھی اقتصادی راہداری کی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں اس کے فائدے وسطی ایشیائی ریاستوں اور منگولیا کے لوگوں کو پہنچ سکتے ہیں تو یہ کیسے ممکن ہوگا کہ پاکستان اپنے صوبے محروم رہیں ان کا کہنا تھا کہ متحد ہوکر بڑھنے سے ترقی آتی ہے بلوچستان میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور دیگر کے اتحاد سے حالات بہتر ہوئے ہیں اس وقت اقتصادی راہداری سے متعلق یورپی اور دنیا کی دیگر اقوام ریسرچ کررہی ہیں اگر اندرونی خلفشار اور کھینچا تانی شروع ہوتی ہے تو یہ راہداری کے مستقبل کیلئے اچھا نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ یہ ایک صوبے کا نہیں بلکہ منصوبہ ہے اس کے ذریعے ہم نے پاکستان کو دنیا کے 25 سرفہرست معیشاتوں میں لاکھڑا کرنا ہے ۔صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ اس سلسلے میں آل پارٹیز کانفرنسز میں کئے گئے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کیا جارہا ہے اے پی سی کسی بند کمرے بریفنگ کا نام نہیں بلکہ میڈیا کے سامنے ملکی لیڈر شپ کو بریفنگ دی گئی جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہاکہ چین کی جانب سے اقتصادی راہداری کے متعلق فراہم کئے جانیوالے 46 ارب ڈالر میں سڑکوں کیلئے فنانس شامل نہیں اس منصوبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی شاہراہ قراقرم کیلئے آدھا فنڈ چین دے رہا ہے انہوں نے کہاکہ بعض سڑکوں کی اپ گریڈیشن اور دیگر کیلئے چین ہمیں ضرور فنانسنگ کرے گا تاہم کچھ شاہراہوں اور سڑکوں کے منصوبوں پر ہم اپنے خزانے اور ایشیئن ڈیویلپمنٹ بینک سے قرضہ لیکر کام کرینگے اس پر کسی کو شک نہیں ہونا کہ ایشیئن ڈیویلپمنٹ بینک کی جانب سے فراہم کردہ قرضوں سے روڈ بنے گا تو وہ راہداری کا حصہ نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ کوئٹہ سے ژوب ڈیرہ اسماعیل خان اور وہاں سے پشاور تک ریلوے ٹریک بھی منصوبے میں شامل ہے ہم نے کوئی چیز منصوبے سے نکالی ہے اور نہ ہی شامل کی ہے اے پی سی میں قوم کے سامنے جو بریفنگ راہداری پر دی گئی تھی اس میں ذرا برابر بھی تبدیلی نہیں کی گئی انہوں نے کہاکہ توانائی بحران کے خاتمے کیلئے 36 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کام جاری ہے ہم کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار چا رہے ہیں کیونکہ یہ منصوبے دیگر بجلی منصوبوں کے مقابلے میں کم وقت میں پایہ تکمیل تک پہنچ سکتے ہیں تھر کے کوئلے کو بھی اس سلسلے میں بروئے کار لایا جارہا ہے 17 ہزار میگا واٹ بجلی میں سے ساڑھے 4 ہزار میگا واٹ بجلی بلوچستان میں بھی بنائی جائیگی اس سلسلے میں گوادر گڈانی اور حبکو میں منصوبوں پر کام ہوگا بجلی جہاں بنے گی وہ سب کے سب نیشنل گرڈ میں ہی آئیگی اس وقت داسو ڈیم جس پر 4 ارب ڈالر خرچ ہونے ہیں اس لئے خیبر پختونخوا کا نہیں کہ وہ وہاں بن رہا ہے بلکہ وہ ایک قومی منصوبہ ہے انہوں نے کہاکہ توانائی منصوبہ پر کام کرنیوالی چائنز کمپنیاں وہاں کی بینکوں سے قرضوں لیکر یہاں منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائینگے ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اس وقت ذرا کم سطح پر ہے وہاں پانی کو بریک کرنے 19 کلومیٹر ایکسپریس وے ہوائی اڈے اور دیگر پر کام ہورہا ہے میں پہلی دفعہ گوادر گیا تو وہاں پی سی ہوٹل بھی فعال نہیں تھا 2 سال بعد چائنز کے ہمراہ وہاں دوبارہ پہنچا تو ہوٹل والوں نے کہا کہ ان ہوٹل اب کم پڑ گیا ہے جہاں سڑکیں بنیں گی وہاں آبادی ہونی شروع ہوگی کنکٹیویٹی ہو تو ترقی از خود آتی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل کی اصل وجہ جمہوریت سے فرار ہے ہم نے اچھا کام نہ کیا تو عوام اگلے الیکشن میں ہم سے ضرور جواب لے گی موجودہ حکومت عوام کے مینڈیٹ سے بنی ہے کسی غیر جمہوری راستے سے نہیں انہوں نے ڈاکٹر مالک بلوچ کو امن و امان کی بہتری کیلئے اچھے کام پر خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ اب نواب ثناء اللہ زہری اتحادی جماعتوں کیساتھ ملکر صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرینگے وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے غیر معمولی اقدامات کا عزم لیکر اس پر عمل کا یقین رکھتی ہے بلوچستان کو نہ صرف اس کا سو فیصد بجٹ مل رہا ہے بلکہ اس کے حجم میں مزید اضافہ بھی کیا جائیگا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ کچھی کینال بلوچستان کا ایک اور مردہ منصوبہ تھا جسے موجودہ حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیلئے تیزی سے کام شروع کردیا ہے اس منصوبے سے 55 ہزار ایکڑ اراضی قابل کاشت بنائی جائیگی اس کے علاوہ گوادر خضدار اور رتو ڈیرو روڈ اور دیگر مکمل ہونگے تو اس سے خوشحالی آئیگی۔