کوئٹہ: بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہاہے کہ بلوچستان کے تاجر خواتین کوتجارت میں شراکت دار بنانے سمیت اپنے زکواۃ اورخیرات کیلئے بی آئی ایس پی کے لسٹوں کومدنظررکھے بلوچستان میں غربت سروے کادوبارہ آغازکردیاگیاہے جس کے بعد رہ جانے والی خواتین کوبھی اس پروگرام سے استفادہ حاصل کرنے کاموقع ملے گاان خیالات کااظہارانہوں نے چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے دورے کے موقع پربزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیااس سے قبل چیمبرآف کامرس کے نائب صدر سمیع اللہ بلوچ نے ماروی میمن کوچیمبرکادورہ کرنے پرخوش آمدیدکہتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے تاجر گزشتہ دس ماہ کے دوران 7ارب روپے کی خطیر رقم بطور ٹیکس جمع کراچکے ہیں ان کامطالبہ ہے کہ ٹیکس ویلیوایشن میں بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کوخصوصی رعایت دی جائے انہوں نے کہاکہ چیمبرامپورٹرز ایکسپورٹرز کی بہتر رہنمائی کی ذمہ داریاں بھی احسن طریقے سے نبھارہاہے چیمبرآف کامرس بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن غریب خواتین کیلئے کوششوں کوقدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے انہوں نے کہاکہ صوبے میں پسماندگی کوختم کرنے کیلئے یہاں پرمعاشی ترقی پرتوجہ دی جائے اس وقت بھی صوبے کے 52فیصد لوگ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں جبکہ 38فیصد عوام کوغذائی قلت کاسامناہے انہوں نے مطالبہ کیاکہ بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت خواتین کے کوٹے میں دوگنا اضافہ کیاجائے اس کے علاوہ روزگاراوربلاسود قرضوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کوامداد کی نہیں روزگار کی ضرورت ہے انہوں نے تجویز دی کہ بلوچستان میں غیرسیاسی بنیادوں پرایک اورغربت سروے کااہتمام کیاجائے ماروی میمن نے کہاکہ یہ ان کی چیمبرکاپہلا دورہ ہے مگرخواتین کی موجودگی کودیکھ کرمجھے دلی خوشی ہوئی ہے چیمبرکی اراکین کی جانب سے بلوچستان کی غریب خواتین کیلئے پروگرام میں ان کی تعداد دگنی کرنے کامطالبہ کیاگیاہے میں یہاں بتاناچاہتی ہوں کہ ری سروے کاکام دوبارہ شروع کردیاگیاہے اس وقت پاکستان میں 5.2ملین مستحق خواتین ہے جن میں سے لاکھ سے زائد کاتعلق بلوچستان سے ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی جوخواتین پروگرام میں رہ گئی ہیں دوبارہ سروے مکمل ہونے کے بعد انہیں بھی پروگرام میں شامل کرلیاجائے گاانہوں نے کہاکہ چیمبرکے اراکین خواتین کواپنے کاروبارمیں حصہ دار بنائے جبکہ اس کے علاوہ وہ زکواۃ اورصدقات دیتے وقت پروگرام کی جانب سے کی جانے والی سروے لسٹوں کومدنظررکھے ماروی میمن کاکہناتھاکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں مخیرحضرات کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ میرے چیمبرآنے کامقصد بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کودرپیش مشکلات سے متعلق آگاہی حاصل کرناتھایہاں کے تاجر درپیش مشکلات بارے تجاویز اورسفارشات دیں تاکہ اس سے وزیراعظم اوروفاق کی نمائندوں تک پہنچایاجاسکے اس موقع پرچیمبر آف کامرس کے خاتون رکن ثناء درانی نے ماروی میمن کوبتایاکہ بلوچستان میں ہوم بیسٹ انڈسٹریز نہیں ہے بی آئی ایس پی میں خواتین کی تعیناتیوں کاالگ کوٹہ مختص کیاجائے انہوں نے کہاکہ لائیواسٹاک زراعت اوردستکاریوں کے شعبے میں خواتین خدمات انجام دے رہی ہے مگر سہولیات نہ ہونے کے باعث انہیں مسائل کاسامناہے اس موقع پرچیمبر کے اراکین نیاز محمد،محمدایوب،جاوید پراچہ، غلام سرور مینگل ودیگرنے ماروی میمن سے مطالبہ کیاکہ وہ ٹیکس ویلیوایشن میں کمی ،سڑکوں کی حالت زار کوبہتربنانے اورہمسایہ ممالک سے برابری کی بنیاد پرتجارت بارے ان کی سفارشات کومرکز تک پہنچایاجائے چیمبرآف کامرس کے نائب صدر اوردیگراراکین کی جانب سے ماروی میمن کوخصوصی شیلڈ بھی پیش کی گئی ۔