سعودی نائب ولی کی وزیر اعظم وآرمی چیف سے ملاقا ت ،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو بھر پور جواب دینگے ،جنرل راحیل شریف ،فوجی اتحاد کی حمایت کرتے ہیں ،نواز شریف
راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے،سعودی عرب اور خلیجی ملکوں کی سلامتی ہمارے لیے اہم ہے ،پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں ۔اتوار کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی ۔ملاقات میں علاقائی سیکورٹی اور دفاعی تعاون سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ سعودی عرب اور خلیجی ملکوں کی سلامتی ہمارے لیے اہم ہے ،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے ۔انھوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں ۔سعودی عرب کے وزیر دفاع نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کیلئے پاکستان بہت اہم ہے ،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیاں قابل ستائش ہیں ۔انھوں نے کہاکہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہیں۔تمام معاملات پر پاکستان کی مکمل حمایت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ،سعودی اتحاد اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔اس سے قبل سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان پہنچے تو وزیر دفاع خواجہ آصف ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے نور خان ایئربیس پران کاپرتباک استقبال کیا۔یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشید گی کے تناظر میں سعودی وزیر خارجہ کے دورے کے فوری بعد سعودی وزیر دفاع کا دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
دریں اثناء پاکستان اورسعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات کے استحکام ،دفاعی سلامتی،دہشتگردی کیخلاف جنگ، تجارت، سرمایہ کاری اورسعودی عرب کوافرادی قوت کی فراہمی کے شعبوں میں تعاون کومزیدفروغ دینے پراتفاق کیاہے،جبکہ وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام سعودی عرب کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کوخطرے کی صورت میں ہمیشہ سعودی عوام کے ساتھ کھڑے ہونگے، پاکستان سعودی عرب کی طرف سے دہشتگردی کیخلاف ہم خیال ممالک کے اتحاد کے قیام کاخیرمقدم کرتا ہے،دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کی کوششوں کے حامی ہیں۔وزیراعظم محمدنوازشریف سے سعودی عرب کے نائب ولی عہد اوروزیردفاع شہزادہ محمدبن سلمان السعود نے اتوار کوملاقات کی۔ وزیراعظم نے شہزادہ محمدبن سلمان کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے عوام سعودی عرب اورخادم الحرمین شریفین کانہایت احترام کرتے ہیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستانی عوام سعودی عرب کے ساتھ تاریخی ،ثقافتی اوراسلامی رشتوں میں منسلک ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام سعودی عرب کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کو خطرے کی صورت میں ہمیشہ سعودی عوام کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ وزیراعظم نے انسداد دہشتگردی اورعسکریت پسندی کیخلاف ہم خیال ممالک کے اتحاد کے قیام کیلئے سعودی عرب کے اقدام کاخیرمقدم کرتے ہوئے نائب ولی عہد کہ بتایاکہ پاکستان دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزیدمستحکم کرنے اوردفاعی سلامتی ،دہشتگردی کیخلاف جنگ، تجارت، سرمایہ کاری اورسعودی عرب کوافرادی قوت کی فراہمی کے حوالے سے تعاون کومزیدفروغ دینے پراتفاق کیا۔سعودی عرب کے نائب ولی عہد نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے ملک سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے کی جانیوالی دلیرانہ کوششوں بالخصوص فوج کی طرف سے جاری آپریشن ضرب عضب کو سراہا۔سعودی نائب ولی عہد کو دہشتگری اورانتہاپسندی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ ملاقات میں اتفاق کیاگیا کہ دونوں ممالک انتہاپسندی کے مائنڈ سیٹ کو شکست دینے کیلئے ایک موثرجوابی حکمت عملی کے فروغ کیلئے ملکرکام کرینگے۔سرکاری بیان کے مطابق سعودی نائب ولی عہد کے دورے سے دونوں ممالک کودوطرفہ تعاون کوفروغ دینے اوردہشتگردی کے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپنے مشترکہ عزم کی تجدید کاموقع میسرآیا۔وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاکہ پاکستان نے تاریخی طورپر او آئی سی کے رکن ممالک کے مابین بھائی چارے کے فروغ کی پالیسی پر عمل کیاہے اور برادرمسلم ممالک کوان کے تنازعات پرامن مذاکرات اورمفاہمت کے ذریعے حل کرنے کی غرض سے ہمیشہ اپنی خدمات پیش کی ہیں۔