|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2016

اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بلوچستان سے نکلنے والی گیس سے سوئی کے عوام کی محرومی اور پنجاب کو فراہمی ناانصافی تھی،ملک کے مسائل کی زمہ داری فوجی حکومتوں ،فوجی بیوروکریسی اور ان سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے مارشل لا کی گود میں پرورش پائی ہے ، سیاستدان ایسے فیصلے نہ کریں جس کی وجہ سے ہمیں واپس نکل مکانی کرنے والے علاقوں میں واپس جانا پڑے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے منعقدہ اے پی سی سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر سردارا ختر مینگل کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اے پی سی کے انعقاد سے سیاسی جماعتوں کے مابین اقتصادی راہداری کے حوالے سے تحفظات کا خاتمہ ہوتا ہے اور اس سلسلے میں تمام سیاستدانوں کو مل بیٹھ کرفیصلے کرنے چاہیے انہوں نے کہا کہ ملک میں فوجی امریتوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے آمریت کی نسل میں پرورش پانے والے سیاستدانوں کی وجہ سے بھی مسائل حل نہیں ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہے سوئی کو گیس نہ ملنا اور پنجاب کو پہلے ملنا ناانصافی تھی ہمیں ان ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہمیں ایسے فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے جس سے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہو اسی طرح آئین پاکستان کو چھیڑنے کے بھی خطرناک نتائج سامنے آئیں گے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے تحت ملنے والے قرضے کو واپس بھی کرنا ہوگا اور ہمیں یہ قرضہ ایسی جگہ پر استعمال کرنا ہوگا جہاں پر واپسی کی امید بھی ہو انہوں نے کہاکہ ابھی تک ریلوے میں کوئی بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان ریلوے کی بنیادی روٹ ایم ایل ون کو فیز ون اور ایم ایل ٹو کو فیز ٹو کے تحت سی پیک کے تحت اگلے10سالوں تک مکمل کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ ہم صرف چین پر ہی انحصار نہیں کریں گے بلکہ دنیا بھر میں جہاں سے بھی ریلوے کیلئے سرمایہ کاری آئے گی ہم کام کریں گے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں کمی اور سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے بعددنیا بھر سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان ریلوے کی زمینوں پر ہونے والے قبضوں کو ختم کرنے سپریم کورٹ کے احکاما ت پر عمل درآمد جاری ہے