گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ گوادر سمیت بلوچستان و پاکستان کی ترقی کو ہرصورت میں یقینی بنایا جائے گا اور وہ دن دور نہیں کہ گوادر دنیا بھر کے صفحہ اول کے بندرگاہوں میں شمار ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) گوادر کے وفد سمیت گٹھی ڈھور گوادرکے متاثرین اور سرکاری آفیسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے ہم وفاق سے مکمل رابطے میں ہیں اور صوبوں کے حقوق کا ہر لحاظ سے تحفظ کیا جائے گا۔ 36فیصد رقوم توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہوں گی اور ان میں زیادہ تر منصوبے سندھ اور بلوچستان کے ہوں گے۔ تعلیم، صحت، آبنوشی، اور سوشل سیکٹر کے منصوبے ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں اس سلسلے میں صوبائی حکومت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ٹرالنگ سمندری حیات کو تباہ کررہی ہے سمندر میں ممنوعہ جال کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ فشریز فوری طورپر اس پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کو مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل ومشکلات جن میں تعلیم، صحت، آبنوشی کے منصوبے شامل ہیں سے متعلق تفصیلاً آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے متعلقہ محکموں کے آفیسران کو فوری طور پر ہدایات جاری کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پرکہا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے آفیسران کو ہدایت کی کہ عوامی مسائل کوان کی دہلیز پر حل کرنے کے پابند رہیں، سرکاری آفیسران عوام کے خادم ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دینے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مسائل ومشکلات حل کرنے کی کوشش کریں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان سے گھٹی ڈھور کے متاثرین نے ملاقات کی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ متاثرین کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کمشنر مکران ڈویژن کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے سروے کرکے فوری رپورٹ پیش کریں تاکہ کسی بھی زمیندار کے ساتھ ناانصافی وحق تلفی نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ گوادر سمیت صوبے بھر میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی اداروں کو تمام تر بنیادی سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔ تعلیم، صحت، آبنوشی اور توانائی پر ہر شہری کا بنیادی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ ہر بچے کے اسکول میں داخلے کو یقینی بناتے ہوئے ان کے مستقبل کو روشن بنایا جائے۔ صوبائی حکومت تعلیم اور صحت کے شعبوں میں خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ہماری کوشش ہوگی کہ لوگوں کو صحت عامہ کی فراہمی کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائیں اس سلسلے میں صحت عامہ میں مثالی تبدیلیاں اورتمام علاقوں میں یکساں طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے جس کے تحت گوادر سمیت دور افتادہ علاقوں میں ڈاکٹروں کی تعیناتی کے احکامات بھی جاری کئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ غیرحاضر ڈاکٹروں اور اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ڈاکٹروں کی کمی اور غیرحاضر ی کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے ہدایت کہ اس سلسلے میں ایک رپورٹ بنا کر صوبائی حکومت کو پیش کی جائے۔ انہوں نے اس موقع پر ضلع گوادر میں ادویات کے کوٹے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے بڑھانے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ماہی گیری کے شعبے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ایسے منصوبے تشکیل دے رہی ہے جو ماہی گیری کے شکار کے لئے عصر حاضر تقاضوں کے مطابق ہوں گے اور ماہی گیری کے شعبے کو مزید فعال اور بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت گوادر سمیت بلوچستان بھر کے فلاح وبہبود کے منصوبے پر عملدرآمد کررہی ہے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے ماہی گیری کی صنعت ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کا معیار زندگی بھی بلند ہوگا۔ صوبائی حکومت ماہی گیروں کے ذریعہ معاش سمندر کو محفوظ اورماہی گیروں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرے گی۔ گوادر پورٹ اور اقتصادی راہداری کی ترقی کے لئے مقامی لوگوں کی ترقی ناگزیر ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کررہی ہے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے جہاں مقامی ماہی گیروں میں احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا اور ہم ایسے ادارے بنائیں گے جہاں پر مقامی لوگوں کو فنی تعلیم فراہم کی جائے گی تاکہ وہ مستقبل میں گوادر کی تعمیر وترقی میں اپنا مؤثرکردار ادا کرسکیں۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور گورنر سیستان بلوچستان ایران آقائے علی اوسط ہاشمی اور چیف سیکریٹری بلوچستان کے ہمراہ جی ڈی ہائر سیکنڈری اسکول کا بھی دورہ کیا اور اس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل (DRI) کے وفد نے حسن ناصر کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں خیبر پختونواہ کے اراکین صوبائی اسمبلی منورخان، آمنہ سردار، فریڈرک عظیم، نسیم حیات، راشدہ رہت اور پنجاب اسمبلی کے اراکین عظمیٰ، نوشین حمید، میری گِل اور وقاص موکی بھی شامل تھے۔ وفد سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ بلوچستان میں امن وامان کاکوئی مسئلہ نہیں۔ موجودہ حکومت اقلیتوں، خواتین اور نوجوانوں کی ترقی اور بہتری کیلئے مربوط اقدامات اٹھارہی ہے۔ حال ہی میں بلوچستان صوبائی اسمبلی میں خاتون سپیکرکو منتخب کیا گیا ہے تاکہ خواتین کی ہر شعبہ میں حوصلہ افزائی ہو اور وہ بھی مردوں کے شانہ بشانہ صوبے کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کی ترقی کو تیز تر کرنے کے لئے حکومت جنگی بنیادوں پرترقیاتی کاموں اور منصوبوں کو مکمل کررہی ہے تاکہ ان کے ثمرات جلد سے جلد عوام تک پہنچ سکیں۔ اس موقع پر وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو صوبے کی ترقی ، امن وامان کی بہتری اور اقلیتوں کی تحفظ وترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔ وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان کووزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پرمبارکباد بھی دی۔