کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ آواران کے زلزلہ متاثرین کی امداد اور مکمل بحالی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہرممکن اقدام کررہی ہیں جبکہ صوبہ پنجاب کی جانب سے فراہم کردہ فراخدلانہ تعاون قابل ستائش ہے۔ وہ منگل کے روز کوئٹہ میں حکومت پنجاب کی جانب سے زلزلہ متاثرین کو فراہم کی گئی امداد اور نوجوانوں کے لئے انٹرن شپ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ قدرتی آفات میں بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں آواران کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے مربوط بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔ حکومت پنجاب نے آواران کے زلزلہ متاثرین کے لئے 22کروڑ 20لاکھ روپے کی پہلی قسط صوبائی حکومت کے حوالے کی۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیرعلی گورچانی، صوبائی وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین، سینیٹر آغا شہباز درانی ، اراکین بلوچستان صوبائی اسمبلی، میرعاصم کردگیلو، میرکریم نوشیروانی، میرامان اللہ نوتیزئی، عبدالقدوس بزنجو، محمد خان لہڑی ،جعفر خان مندوخیل، سردار زادہ درمحمد ناصر، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما یعقوب ناصر، سینئر ایم بی آر پنجاب زاہد ثانی، ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب جواد اکرم،بلوچستان صوبائی سیکریٹری خزانہ، سینئر ایم بی آر، صحت، تعلیم، زراعت اور دیگر محکموں کے حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے آواران کے زلزلہ متاثرین کے لئے خصوصی امداد کا اعلان کیا ہے جس میں آواران کے متاثرہ علاقوں کی بہتری، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈیشن، زراعت، لائیواسٹاک اور گریجویٹ نوجوانوں کو فنی تربیت شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آواران کے زلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی تک پنجاب حکومت ایک بڑے بھائی کی حیثیت سے تعاون اور امداد جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے حکومت پنجاب کی طرف سے فراہم کئے جانے والے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صوبہ کی سطح سے اوپر اٹھ کر سوچنا چاہئے۔ ہم سب پاکستانی ہیں اور اگر ہم اس سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں تو اپنے بہترین وسائل اور صلاحیتوں کو مجتمع کرکے عہد حاضر کے تمام چیلنجوں کا بہ آسانی مقابلہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے اس امر کو قابل ستائش قرار دیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے خود آواران کا دورہ کیا اور لوگوں کی مشکلات سے آگاہی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے لیکن وفاق اورپنجاب حکومت کی سرپرستی اور تعاون اسی طرح حاصل رہا تو ہم اپنی مشکلات پر جلد قابو پالیں گے۔ انہوں نے صوبائی دارالحکومت کو کوئٹہ کے خصوصی پیکج کا اعلان کرنے پر بھی وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخلوط حکومت میں شامل تمام اتحادیوں کو مل کر فعال کردار اکرنا پڑے گا تب ہی ہم مختصر وقت میں مسائل کو حل کرسکیں گے۔اس موقع پرپنجاپ سے آئے ہوئے وفد نے آواران کے زلزلہ متاثرین کے لئے امداد کی پہلی قسط کا چیک وزیر اعلیٰ بلوچستان پیش کیا۔