|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان میں انسداد پو لیو مہم کی ٹیموں پر حملے میں اب تک 3 خواتین پولیو ورکرز سمیت 30 سے زائد پولیس اہلکار شہید اور کئی اہلکار زخمی ہوئے یہ واقعات کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں مستونگ ، لورالائی، پشین، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ شامل ہے ملک بھر میں 2012 سے لے کر اب تک انسداد پولیو ٹیموں پر ہونیوالے حملوں میں پولیس اہلکاروں اور پولیو ورکروں سمیت80 کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہو ئے بلوچستان میں گزشتہ 3 سالوں کے دوران اب تک کئی پولیو ورکر اور پولیس اہلکار شہید ہو ئے 26 نومبر2014 کو ئٹہ کے علاقے بائی پاس پر مسلح افراد نے 3 خواتین پولیو ورکروں سمیت4 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا اور اسی طرح صوبے کے مختلف علاقوں پشین، مستونگ،لورالائی، ژوب، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبداللہ میں پولیو مہم پر مامور کئی پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جبکہ گزشتہ روز سٹیلائٹ ٹاؤن کے علاقے میں حفاظتی ٹیکہ جات سینٹر کے قریب خودکش حملے میں کم ازکم 15 سیکورٹی اہلکار اور1 راہ گیر شہید ہوئے جبکہ25 کے قریب زخمی ہو ئے اور2016 کو کوئٹہ میں پیش آنے والا یہ واقعہ اس سال کا پہلا مہلک ترین حملہ ہے۔