|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2016

کوئٹہ : پاک ایران ریگولر بارڈر کمیٹی کے اجلاس میں دونوں ممالک کے حکام نے گولہ باری روکنے، مجرمان کی حوالگی اور تجارتی و سفری مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا ہے، چاغی کے ایران سے متصل شہر تفتان میں منعقدہ اجلاس میں ایرانی وفد کی قیادت میر جاوا کے مرزبان کرنل نجف سفری جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت ڈپٹی کمشنر چاغی خدائے نذر بڑیچ نے کی۔اجلاس میں دونوں ممالک کے سول و فوجی انتظامیہ کے حکام بھی شریک تھے۔ حکام کے مطابق اجلاس میں پاکستانی وفد نے ایرانی حدود سے پاکستانی علاقوں پر گولہ باری کا معاملہ اٹھایا اور اس سلسلے میں ایک مرتبہ پھر احتجاج کیا جس پر ایرانی حکام نے کہا کہ وہ مذکورہ واقعات کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کے نتائج سے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔دونوں ممالک کے حکام نے مجرمانہ کارروائیاں کرکے ایک دوسرے کی سرحدی علاقوں میں پناہ حاصل کرنے والے مجرمان کی گرفتاری اور حوالگی پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ملکی قوانین اور دو طرفہ تعلقات کی روشنی میں ایسے مجرموں کی گرفتاری اور حوالگی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں پاکستانی حکام کی درخواست پر ایرانی حکام نے تفتان میں قائم دو طرفہ تجارتی گیٹ زیروپوائنٹ کے کھلنے کا دورانیہ مزید دو گھنٹے بڑھا دیا جو آج کے بعد صبح دس بجے سے شام چار بجے تک کھلا رہے گا۔اجلاس میں ایرانی وفد نے پاکستانی حکام کو یقین دلایا کہ وہ راہداری کے ذریعے ایران آنے والے سرحدی اضلاع کے پاکستانی شہریوں کوتمام مطلوبہ سہولیات فراہم کریں گے لیکن اگر کسی پاکستانی کا متعلقہ ایرانی ضامن سرحد پر اسے لینے دیر سے پہنچے تو انھیں انتظار کرنا پڑے گا۔دونوں ممالک کے حکام نے دو طرفہ سرحد پر منشیات اور انسانی اسمگلنگ روکنے کے لئے مشترکہ گشت اور باہمی رابطوں کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔