|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی جانب سے ریجنل رابطہ کمیٹی کا مشترکہ پروگرام کل 17جنوری کو سبی میں منعقد کیا جائے گا جس میں صحبت پور ، سبی ، نصیر آباد ، جعفر آباد ، جھل مگسی ، جیکب آباد ، شہداد کوٹ ، بولان کے مرکزی مرکزی و ضلعی ساتھی شرکت کریں گے دریں اثناء پارٹی کی جانب سے 10جنوری کی آل پارٹیز کانفرنس میں ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی تھی جس میں درج ذیل قراردادوں کی منظوری دی گئی * گوادر پورٹ میگا پروجیکٹس کے مکمل اختیار بلوچستان کو دیا جائے بلوچستان کے ساحل وسائل پر صوبے کا اختیار و حق ملکیت کو تسلیم کیا جائے * وزیراعظم کے آل پارٹیز کانفرنس منعقدہ 28مئی2015ء کی متفقہ قرارداد کے اعلامیے پر من و عن عملدرآمد کرتے ہوئے اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ کو مکمل کیا جائے اس روٹ پر پشتونخواء ، پنجاب کے پسماندہ علاقوں ، بلوچستان کے عوام کو کوریڈور کے تمام اجزاء کے فیضیاب کیا جائے * گوادر کے بلوچوں ، بلوچستان کے عوام کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے روکنے کیلئے فوری طور پر قانون سازی اور ٹھوس پالیسی تشکیل دی جائے تاکہ ملک کے دیگر علاقوں سے آنیوالے لوگوں کو شناختی کارڈز ، لوکل سرٹیفکیٹ پاسپورٹ جاری کرنے پر مکمل پابندی ہو اور انتخابی فہرستوں میں ان کے ناموں کا اندراج نہ ہو سکے * گوادر کے عوام کو فوری طور پر صاف پانی ، انفراسٹرکچر ، ہسپتال ، سکول ، ٹیکنیکل کالجز اور پورٹ سے متعلق ہنر مند افراد کیلئے ٹیکنیکل سینٹرز ، میرین یونیورسٹیز تعمیر کی جائیں اور ان میں گوادر کے مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے * گوادر پورٹ اور میگا پروجیکٹس کے تمام ملازمتوں میں گوادر ، مکران اور بلوچستان کے باشندوں کو ترجیح دی جائے * گوادر میں ماہی گیروں کو معاشی استحصال سے بچانے کیلئے انہیں متبادل روزگار اور ماہی گیر کیلئے جی ٹی کا بندوبست کیا جائے اور گوادر کے مقامی لوگوں پر عائد پابندیوں کو فوری طور پر ختم کر کے نقل و عمل کی مکمل آزادی دی جائے * سیاسی سرگرمیوں میں غیر اعلانیہ پابندی ختم کی جائے * گوادر میں لوگوں کو علاج و معالجے کی سہولت دی جائے * گوادر میں لوگوں کو بیرون ملک مفت ٹریننگ دی جائے * نیز ملک کے دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کیلئے سکالرشپ دی جائے * گوادر کے مقامی عوام کی پسماندگی دور کرنے کیلئے وہاں کے عوام کو تعلیم صحت کی بہتر سہولیات کے ساتھ ساتھ ٹیکسز اور یوٹیلیٹی بلز میں 30سالوں تک چھوٹ دی جائے * گوادر کے مقامی لوگوں کے ہزاروں ایکڑ مورثی زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ انہیں اصل مالکان کے حوالے کیا جائے * گوادر میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے مقامی لوگوں کی شراکت داری کو یقینی بنانے کیلئے قانون سازی جائے * گوادر کی سیکورٹی فورس میں مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے تاکہ مقامی لوگوں کے حقوق اور عزت نفس محفوظ رہے *گوادر کے پرانے اور تاریخ شہر کی کہیں اور منتقلی کی پالیسی قبول نہیں گوادر کے پرانے شہر کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دی جائے * گوادر میں شہریوں کو میرین کارڈز جاری کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مقامی لوگوں کو تقسیم کرنے کی مخالفت کرتے ہیں مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ تاریخی آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی اور اہم قراردادیں بلوچستان کی اجتماعی قومی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھ کر ملک بھر کے تمام پارلیمانی جماعتوں نے ان کی منظوری دے کر مثبت کردار ادا کیا اور پارٹی مزید بات کی خواہاں ہے کہ انہی جملہ قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کیلئے ایوان بالا اورایوان زیریں اور ہر فورم پر بلوچستان کے عوام کے امنگوں کے مطابق آواز بلند کریں گے ۔