|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2016

اوتھل : بلو چستا ن نیشنل پارٹی کے سر برا ہ وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جا ن مینگل نے کہا کہ بی این پی بلو چستا ن کی تر قی کی ہر گز مخا لف نہیں کی اسلا م آ باد میں منعقد ہو نیوا لی اے پی سی کے مثبت نتا ئج بر آ مد ہو نگے پا ک چا ئنا منصوبو ں کے متعلق حکو مت کوبلوچستا ن کے عوام کے تحفظا ت سے آگا ہ کر دیا ہے ان خیا لا ت اظہا ر انہوں نے ہفتہ کے روز حب آمد کے موقع پر پارٹی کے ضلعی سیکرٹر یٹ کے افتتا ح کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بی این پی کے زیر اہتما م اسلا م آ با د میں منعقد ہو نے والی آل پارٹی کا نفر نس میں ہو نے والے فیصلوں کے مثبت نتا ئج بر آ مد ہونگے انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں شا مل ملک کی تما م سیا سی جما عتوں کے سر برا ہا ن شا مل تھے جن کے سامنے بی این پی نے پا ک چا ئنا منصوبو ں پر بلوچ عوام کے تحفظا ت سے آ گا ہ کیا اور حکو مت پر واضح کر دیا کہ بی این پی بلوچستا ن کی تر قی کی ہر گز مخا لف نہیں تا ہم ایسی تر قی بھی ہر گز قبو ل نہیں جو بلوچ عوام کو اپنی ہی سر زمین پر اقلیت میں تبد یل کر دے انہوں نے کہا کہ آج سے دس پندرہ سا ل قبل بلوچستا ن کے قوم پر ستوں نے صوبے کے ساحل وسا ئل پر بلوچ عوام کی حق حا کمیت کا مطا لبہ کیا تو ملک کے حکمر انوں کو یہ بات نا گو ارگزر ی اور انہوں نے بلوچستا ن میں ملٹر ی آپر یشن شروع کردیا جو آ ج جا ری ہے انہوں نے کہا کہ ہر دور میں بلوچستا ن کے وسا ئل کو بے دردی سے لوٹا گیا یہ سلسلہ آج تک روز شور سے جا ری ہے اب بلوچ عوام کے پاس صرف سمندر رہ گیا ہے اس پر بھی تر قی کا نا م دیکر قبضہ کیا جا رہا ہے جو کسی بھی صورت میں قا بل قبو ل نہیں انہوں نے کہا کہ گو ادر کی مقا می آباد ی دو لاکھ کے قر یب ہے جو اس وقت بھی زند گی کی تما م تر بنیا دی سہو لیات سے محرو م ہے لوگ پینے کے پا نی کی بو ند بو ند کو تر س رہے ہیں صحت کی سہو لیا ت نہ ہو نے کے برابرہے پہلے لوگوں کے بنیا دی مسا ئل حل کےئے جا ئیں انہوں نے کہا کہ پاک چا ئنا معا ہد وں کے تحت کھر بوں رو پے کی سر مایہ کا ری ہو گی اور وہا ں پر کئی پا ور پر وجیکٹ کے منصو بے ،انڈ سٹر یل زون بنیں گے تو یقیناًروز گا ر کے لئے ملک بھر سے لوگ گوادر کا رخ کریں گے اگر دو ڈھا ئی لاکھ لوگ مز ید آکر گوادر میں آباد ہو ئے تو یقیناًگوادر کی مقامی آباد ی اقلیت میں تبد یل ہو جا ئے گی سردار اخترجا ن مینگل نے مزید کہا کہ اے پی سی اسلا م آباد میں منعقد کر نے کا بنیاد ی مقصد بھی یہی تھا کہ اسلا م آباد میں بیٹھ کر آئین سازی یا قانون سا زی کی جا ئے کہ با ہر سے آ نے والوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا جا ئے اور گوادر منصو بوں پر تمام اختیار ات صو بے کو دئیے جا ئیں انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں شا مل تما م جماعتوں نے بی این پی کے موقف کی حما یت وتا ئید کی اور حکو مت سے مطا لبہ کیا کہ بلوچستا ن کی تر قی کے تما م منصوبوں پر اختیار ات صو بائی حکومت کو دےئے جا ئیں انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کے سا بقہ حکومت کے نما ئند ے بھی نا راض بلوچ رہنما ؤں سے رابطے کی با تیں تو کرتے تھے اور اب موجود ہ حکومت بھی باتیں کر رہی ہیں لیکن آیا انہیں با ت چیت کر نے کااختیار ہے یانہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ سا بقہ صو بائی حکومت کی با توں میں کتنی صدا قت تھی وہ تو سب کے سامنے عیاں ہوگئی کہ کس قدر با اختیار تھے اب موجود ہ حکومت کے پاس کتنے اختیار ات ہیں وہ بھی سا منے آجا ئیں گے انہوں نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سیا ست کی ہے وہ بلوچستان کے ساحل و سا ئل پر بلوچ عوام کے حق حا کمیت کا مطا لبہ کرتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کے وسا ئل پر سب سے پہلا حق بلو چ عوام کا حق ہے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ وز یرا عظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہو نے وا لے اے پی سی اجلاس میں ہم نے واضح اور ڈوک ٹو ک موقف بیا ن کیا کہ پا ک چا ئنا معا ہد وں کے تحت کھر بوں رو پے کی سر مایہ کار ی سے بلوچستا ن کو کیا فا ئد ہ ہو گااور حکومت پر واضح کر دیا کہ تر قی کے نا م پر بلوچ عوام کو با ر بار دھو کہ نہیں دیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ کھر بوں رو پے کی سر مایہ کاری میں بلو چستا ن کی کوئی فا ئد ہ نہیں تو ایسی نا م نہاد تر قی بھی بلوچستا ن کے عوام کو ہر گز قبو ل نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ گوادر منصوبوں کے بارے پالیسی مرتب کرتے ہوئے وہاں کے مقامی لوگوں کے تحفظا ت کا بھی خیا ل رکھا جائے اس موقع پر بی این پی لسبیلہ کے صدر قا سم رو نجھو ، نا ئب صدر نور احمد مینگل ، قاضی نو رالحق بلوچ ، عبا س واڈیلا ، بشیر احمد سما لا نی ، عبد الحمید رو نجھو ، حا جی مو لا داد رند ،سعید مینگل ، تیمو ر مینگل جبا ر مینگل محمد امین مینگل سمیع اللہ مینگل سمیت دیگر کا رکنا ن بڑ ی تعداد میں موجود تھے ۔