میلبورن: ٹینس میں میچ فکسنگ کے لرزہ خیز انکشافات کے سائے تلے آسٹریلین اوپن کا آغاز ہوگیا جس میں شامل عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کا کہنا ہے کہ انھیں کیریئر کے شروع میں فکسنگ کی پیش کش ہوئی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بی بی سی اور بز فیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 16 گرینڈ سلیم چیمپیئنز سمیت سرفہرست 50 کھلاڑیوں نے مبینہ طور پر جواریوں کے لیے میچ فکس کئےجن میں 8 کھلاڑی آسٹریلین اوپن میں شرکت کررہے ہیں جبکہ 16 کھلاڑیوں کے اس گروہ میں سے کسی بھی کھلاڑی کو سزا نہیں ہوئی۔
بزفیڈ کا کہنا ہے کہ اہم مقابلوں کے دوران ہوٹلوں میں کھلاڑیوں کے کمروں میں جا کر میچ فکسنگ کے لیے 50 ہزار ڈالر یا اس سے زیادہ رقم کی پیش کش کی جاتی تھی۔
ٹینس میں میچ فکسنگ کی یہ سنسنی خیز رپورٹ عالمی طور پر کھیلوں میں بدعنوانی پر نظر رکھنے والی تنظیم’انٹیگرٹی یونٹ‘ کے پاس درج کروائی گئ ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شکایات کے باوجود ان تمام کھلاڑیوں کو عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے کی اجازت دی جاتی رہی۔
دوسری جانب ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز(اے ٹی پی) کے چیف کرس کرموڈ کا کہنا ہے کہ ٹینس کی انٹیگریٹی یونٹ(ٹی آئی یو) اور کھیل سے متعلق حکام کسی بھی ایسے خیال کو رد کرتے ہیں کہ میچ فکسنگ کے ثبوت دبائے گئے یا ان کی مفصل تحقیقات نہیں کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بی بی سی اور بزفیڈ کی رپورٹس تقریباً 10 سال پرانے مقابلوں کے حوالے سے ہیں، ہم کسی بھی نئی معلومات پر تحقیقات کریں گے جو ہم ہمیشہ کرتے ہیں۔
2007 کی تحقیقات کا حصہ رہنے والے مارک فلپس کا کہنا تھا کہ ان تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک مخصوص گروپ مسلسل سٹے بازی کی مبینہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔
“دس کے قریب کھلاڑی ایسے تھے جن کے بارے میں ہمیں یقین تھا کہ یہ ان حرکات میں ملوث ہیں اور مسائل کی جڑ ہیں”.
مارک فلپس نے یہ بھی کہا کہ ثبوت بہت ٹھوس تھے اور اس وقت اس برائی کو ابتدا میں ہی جڑ سے ختم کرنے کا موقع تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوئے اور جواریوں پر نظر رکھنے والی تنظیم یورپین اسپورٹس سیکیورٹی ایسوسی ایشن نے انٹیگریٹی یونٹ کو گزشتہ سال 50 مشکوک کھلاڑیوں کے نام فراہم کیے تھے۔
نوواک جوکووچ کو میچ فکسنگ کی پیشکش
عالمی نمبر ایک نوواک جوکوچ نے آسٹریلین اوپن میں جنوبی کوریا کے چن ہیون کے خلاف فتح سے ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ 2007 میں سینٹ پیٹرزبرگ اوپن میں انھیں میچ فکسنگ کی براہ راست پیش کش کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ سات سالوں میں مجھے براہ راست کوئی پیش کش نہیں ہوئی اور نہ ہی اس حوالے سے کچھ سنا۔
رپورٹ کے مطابق جوکووچ کومیچ ہارنے کے عوض 2 لاکھ ڈالر کی پیش کش ہوئی تھی۔
عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار کا کہنا تھا کہ “اس پیش کش نے مجھے پریشان کردیا تھا کیونکہ میں کسی صورت اس طرح کی چیزوں سے منسلک ہونا نہیں چاہتا”۔
“کچھ لوگ اس کو موقع کہتے ہیں، میرے لیے یہ کھیلوں میں جرم ہے، میں اس کی حمایت نہیں کرتا، میرے خیال میں کسی بھی کھیل میں اس کی کوئی گنجائش نہیں بالخصوص ٹینس میں”۔