|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2016

کوئٹہ: بی ایس او آزاد پنجگور زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیرصدارت زونل جونیئر نائب صدرمنعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص سینٹرل کمیٹی کے رکن نودان بلوچ تھے۔بلوچ شہدا ء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیاگیا۔ اجلاس میں مرکزی سرکولر،سابقہ کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، بلوچستان و عالمی سیاسی صورتحال،تنقید برائے تعمیراور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیرِ بحث رہے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ قومی اداروں کی جہد مسلسل اور مثبت کارکردگی کی بدولت آج قومی تحریک ایک انتہائی اہم مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ آج بلوچ قوم جہد مسلسل اور بے لوث قربانیوں سے دنیا کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوچکا ہے کہ وہ غلامی کے خلاف عالمی قوانین کے مطابق اپنی قومی شناخت اور وطن کی تحفظ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بلوچ قومی تحریک کی کامیابیوں سے خوفزدہ ہوکر تحریک کو بین الاقوامی اور قومی سطح پر بدنام کرنے اور غلط رنگ دینے کیلئے ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ ادارے بلوچ سیاسی کارکنان کے لئے پرامن جدوجہد کی راہوں کو مسدود کرنے کیلئے تمام راستے بند کررہی ہے تاکہ یہاں پر سیاسی سرگرمیاں کو روکا جاسکے ، بی ایس او آزادپر پابندی و بلوچ سیاسی کارکنان کی جبری اغواء و انکی شہادتیں اس سلسلے کی کڑیاں ہیں ،ادارے اپنی کنٹرولڈ میڈیا سمیت نمائندوں وسرداروں کا سہارا لے کر انہیں چند مراعات سے نواز کر بلوچستان میں قومی تحریک کے خلاف مختلف محاذو ں پر کام کررہے ہیں ۔رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان میں چائنا و دیگر اپنی فوجی و معاشی مفادات کے تحفظ کے لئے اپنا بھاری سرمایہ لگا رہے ہیں، اقتصادی راہداری کے نام پر بلوچستان میں ریاست و اس کے ادارے بلوچ قومی تحریک کو کاؤنٹر کرنے اوربلوچستان میں سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے بلوچ عوام کے خلاف طاقت کا انتہائی استعمال کررہے ہیں،تاکہ طاقت کے زور پر اپنی ناجائز قبضہ گیریت کو برقرار رکھ کر قومی وسائل کی لوٹ مار سے خود کو مستفید کرسکیں۔ بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا جغرافیائی اہمیت اور بیش بہا قیمتی وسائل رکھنے کی وجہ سے توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والی طاقتیں پاکستان کی مدد سے بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرکے یہاں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ بلوچستان میں بیرونی سرمایہ کاری ہزاروں سال سے بلوچ سرزمین پر رہنے والی بلوچوں کی اجتماعی موت کا سبب بنے گی۔ ان حالات میں سنجیدہ سیاسی کارکنان کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائیاں قومی تحریک کی کامیاب کے لئے صرف کرکے اپنے عوام کی رہنمائی کریں۔تاکہ بلوچ قومی شناخت کو لاحق سنجیدہ خطرات سے بلوچ عوام کو باخبر کرکے ریاست و اس کے ہمنواؤں کے مزموم عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔اجلاس میں تمام ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کے بعد سابقہ زونل باڈی تحلیل کردی گئی اور تنظیمی پروگرام آگے لے جانے کیلئے ایک آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی اور تنظیمی پروگرام میں وسعت لانے کیلئے متعدد فیصلے لئے گئے۔