|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2016

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ کیسکو صوبائی حکومت سے 24گھنٹوں کی سبسڈی لے رہی ہے لیکن صوبے میں زمینداروں کو 4گھنٹے بجلی فراہم کررہی ہے بتایا جائے کہ 17ارب روپے سبسڈی کی مد میں صرف کاغذات کی حد تک لیے جارہے ہیں یا اس کی مد میں بجلی بھی دی جاتی ہے سسٹم سے نکلنے والی بجلی کی شارٹ فال اور چوری ہونے والی بجلی سرکاری ریکارڈ میں سبسڈی میں ظاہر کرکے اپنا شارٹ فال بچارہی ہے ۔یہ بات انہوں نے قلعہ سیف اللہ میں زمینداروں کی ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ کیسکو سبسڈی کی مد میں لینے والی رقم سے کس قدر زمینداروں کو بجلی فراہم کرتی ہے اس کو چیک کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو ایک اپنا نظام مرتب کرنا ہو گا جو کہ ہر ماہ واپڈا کے ساتھ زمینداروں کی خرچ کرنے والی بجلی کی اصل خرچ شدہ یونٹ کا تعین کرسکیں کیونکہ واپڈا مخصوص چار گھنٹے زرعی استعمال کیلئے صوبے کی زمینداروں کو بجلی فراہم کررہی ہے جبکہ دوسری جانب دکانوں اور انڈسٹریز میں خرچ ہونیوالی بجلی کو زمینداروں کے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے زراعت کے نام پر 17ارب روپے کی سبسڈی تو لے رہی ہے لیکن کتنی بجلی زراعت کی مد میں خرچ ہورہی ہے اس کا ریکارڈ صوبے کو نہیں دیا جاتا انہوں نے کہاکہ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت اپنی ایک ٹیم تشکیل دیں جو کہ باقاعدہ طور پر صوبائی حکومت کو زراعت کی مد میں خرچ ہونے والے یونٹ کا حساب کتاب رکھ سکیں اور کیسکو کے ساتھ ہر ماہ ایک میٹنگ کیا کریں واپڈا اپنی شارٹ فال اور کمرشل ایریا ز میں چوری ہونیوالی بجلی زمینداروں کی کھاتے میں ڈال دیتی ہے ماہانہ دوسے تین لاکھ روپے بل ہر زمیندار کو ارسال کرتے ہیں جبکہ ان کو میٹر ہی نہیں دئیے گئے ہیں جبکہ سبسڈی دینے کا مقصدیہ ہے کہ اس سے شعبہ زراعت کو فائدہ ہو اور زرعی پیداوار زیادہ ہوصوبے میں استعمال ہونیوالی بجلی کا 75سے80فیصد بجلی زرعی ٹیوب ویلیوں کے استعمال میں سرکاری ریکارڈ میں ظاہر کی جاتی ہے جس میں کمرشل شارٹ فال چوری اور اپنی نااہلی اور ملی بھگت سے اس کو اس کھاتے میں شمار کیا جاتا ہے تاکہ کم بجلی کا استعمال اور ان کے کھاتے میں غیر قانونی طور پر ڈالے جانے والے یونٹ سے پردہ نہیں ہٹ سکیں بلوچستان حکومت جامع پلان مرتب کرکے کیسکو کو سبسڈی میں ملنے والی رقم کے ایک پایہ پایہ کا حساب لیا جائے تاکہ ہماری رقم سے ہماری زمینداروں کو فائدہ ہو۔