جنیوا: بلوچ قومی رہنما اور ڈومکی قبیلے کے سربراہ سردار بختیار خان ڈومکی نے اپنے جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ ڈاڈائے قوم شہیدنواب اکبر خان بگٹی کی شہادت کے کیس میں سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف سمیت دیگرملزمان کو کورٹ کی طرف سے بری کرنا کوئی انہونی اور غیرمتوقع بات نہیں ہے بلکہ پوری بلوچ قوم بخوبی جانتی ہے کہ ریاست اور اس کے اداروں سے انصاف کی امید رکھنا وقت کا ضیاع ہے کیونکہ جہاں تمام حکومتی معاملات فوج کے ہاتھ میں ہوں اورجو ریاست ایک معمولی سپاہی سے لیکر کسی نچلے درجے کے آرمی افسر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام ہو اس سے ایک جنرل اور سابق آرمی سربراہ کوانصاف کے اصولوں کے تحت سزا دینے کی امید کیسے کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا حالیہ عدالتی فیصلے سے دنیا کے سامنے واضح ہوگیا ہے کہ اس وقت بھی بلوچستان میں ریاستی مظالم میں ادارے ہی وہاں کی اصل حکمرانی کررہے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومت کا دکھاوا صرف اقوام عالم کو گمراہ کرنے کیلئے کیا جارہا ہے۔ سردار ڈومکی کا کہنا تھا کہ آج بھی بلوچستان کے طول و عرض میں آپریشن، اغواء نما گرفتاریوں اور مسخ شدہ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ شہید نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت سے لیکر آج تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ نوجوانوں، بزرگوں، عورتوں اور بچوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں اور در بہ در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا بلوچ قوم شہید نواب اکبر بگٹی اور انکے ساتھیوں سمیت ہزاروں بلوچ شہداء کی قربانیاں کبھی نہیں بھول سکتی اور ان شہداء کے لہو سے انصاف صرف اور صرف بلوچ قومی تحریک کو اپنے منزل مقصود تک پہنچا کر ہی کیا جاسکتا ہے جس کا خواب ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر بگٹی نے دیکھا تھا۔