|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

اسلام آباد : پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چےئرمین و رکن قومی اسمبلی محترم محمود خان اچکزئی نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خطہ اور ہمارا ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اور جس سنجیدگی کا ہمیں مظاہرہ کرنا چاہیے تھا ہمارا کوئی ادارہ پارلیمنٹ ، افواج پاکستان ، بشمول سیاسی پارٹیاں اس کا اس انداز میں نوٹس نہیں لے رہی ہے ہم واقعات سے پیچھے پیچھے جارہے ہیں ہم کیا کررہے ہیں کہا جارہے ہیں ۔ یہ بات تو طے ہے دنیا کہ یہ پتا ہے کہ جب سوویت فوجیں افغانستان میں داخل ہوئی تو دنیا نے یہ بہانا کیا کہ ایک چھوٹے ملک کی خودمختاری پر ایک سپر پاور نے حملہ کیا ہمیں اس خودمختاری کو بچانا ہے ۔ اس بنیاد پر تمام دنیا کے مذاہب ، اسلام ،بدھ مت ، کرسچن ،کیمونسٹ چین و افریقہ تمام براعظم اکھٹے ہوئے اور ایک مقدس الائنس بنا کہ سوویت یونین نے ظلم کیاہے ۔ افغان عوام نے ایک غیر تحریری معاہدہ کیا کہ سرو تن ہمارا ہے ہم لڑ سکتے ہیں ہمیں سپورٹ کیا جائے دنیا بھر نے اسے سپورٹ کیا ۔ملک سب سے مقدس ومقدم ہوتا ہے ۔ دنیا جانتی ہے کہ ہم نے تمام دنیا سے لوگوں کو بلایا ۔ ایمن الظواہری دنیا کیلئے مطلوبہ دہشتگرد ہے وہ مصر کی جیل میں تھا اور انور سادات کو قتل کرنے میں حصہ لیا ہم نے اس کو وہاں سے چھڑوایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیوں جھوٹ بولیں پاکستان وہ مرکز بنا جہاں تمام دنیا کی لاکھوں لوگوں کو خطرناک ترین ٹریننگ دی انہیں سٹرینگر میزائل چلاناسکھایا،بم بنانے اور عمارتیں اڑانا سکھایا اور امریکہ سمیت ہم سب نے یہ غلطی کہ ان لوگوں کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا ایک عام بڑھی بھی اپنے ساتھ کام سیکھنے والوں کا ریکارڈ رکھتا ہے لیکن ہم نے لاکھوں لوگوں کو ٹریننگ دے کر دنیا میں چھوڑ دیا اور انہوں نے اپنی ٹریننگ کو ملٹی پلائی کیا ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ سوویت فوجیوں کے نکلنے کے بعد ہمارے ملک پر یہ الزام ہے کہ آپ نے کیوں یہ کارروائی بندنہ کی ۔ مجھے اپنی زندگی عزیز ہے مگر یہ ملک بہت قیمتی اور مقدس ہے ۔ہمارے ملک پر یہ الزام ہے کہ سوویت فوجیوں کے نکلنے کے بعد یہ تماشہ کیوں کم نہیں ہوا کیوں اسے جاری رکھا گیا ؟میں اپنے ملک پر گواہی نہیں دے سکتا ہم مزید تجربات کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ابھی حال ہی میں ترکی کے وزیر اعظم میں نے بات کی ہے کہ مشرق وسطی میں موجودہ ڈرامہ جو رچایا جارہا ہے اصل میں یہ دنیا کے ملکوں کو کاٹنے اور بانٹنے کیلئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے عقل کے ناخن نہیں لےئے تومیرے منہ میں خاک ، یہ ملک اس شکل میں نہیں رہ سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ سپیکر سے لیکر اسمبلی میں کوئی ایک رکن یہ نہیں بتا سکتا کہ ہماری ملک کی خارجہ، داخلہ پالیسیاں کیا ہے اور کہا ں بنتی ہے ہم میں سے کوئی نہیں جانتا ۔ خداکیلئے ماضی کی غلطیاں ہم بھول جائینگے اس ملک کی خاطر درخواست کرتا ہوں کہ اس پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنایا جائے، خارجہ وداخلہ پالیسیاں پارلیمنٹ میں بنائی جائیں پھر میں گارنٹی دے سکتے ہیں کہ یہ ملک بچ جائیگا ۔صرف چند لوگوں کی بنائی گئی خارجہ پالیسی سے یہ ملک نہیں بچ سکتاہے اور نہ پاکستان کے فائدے میں ہیں ہم نے دنیا سے بات کرنی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 1ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ جوائنٹ سیشن بلا کر تمام لوگوں سے رائے لیکر اپنی پالیسی بنائیں۔ جنرل مشرف نے 10دن قبل سب کچھ کہہ دیا کہ اسامہ سے لیکر کشمیر میں مشغول لشکروں کے نام لےئے اور بتایا کہ ہم نے اسے تربیت دی اور وہ ہمارے ہیرو ہے۔ مشرف کایہ بیان ملک اور تمام دنیا کیلئے کافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے واقعہ کو عام واقعہ نہ سمجھا جائے ۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں تمام دنیا کی فوجیوں ،سیاسی ایجنسیوں اور عالمی قوتوں کی مفادات کی جنگ کا آغاز ہوچکا ہے ۔ ہمیں توبہ کرنی ہوگی اور ہمیں بھروسہ دلانا ہوگا کہ کل جو ہم تھے ہم آج وہ نہیں رہے ۔ خطے کے امن کیلئے ہمیں دنیا کیلئے بشمول موجودہ حکومت ،وزیر اعظم ، افواج پاکستان یہ اعلان کرے اور ہم انٹرنیشنل گارنٹی دیں کہ ہم کسی بھی ہمسایہ ملک میں مداخلت نہیں کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ منظم گوریلا جنگ کیلئے دو چیزوں کی ضرورت ہے ایک سنچری جب وہ لڑ کر آئیں تو آرام کرے دوسرا پیسے اور اسلحہ کی سپلائی جو کچھ ہمارے اردگرد ہورہا ہے اس کی سنچری کہیں ہے کئی سے ان کو پیسہ اور اسلحہ مل رہا ہے اور یہ الزام ہم پر لگایا جارہا ہے یہ دہشتگردی کی جنگ نہیں ہے مٹھی بھر عناصر سے ہم دہشتگردی کی جنگ جیت سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک افغانستان اعلان نہ کرے انٹرنیشنل گارنٹی کے ساتھ کہ میں پاکستان کیخلاف کوئی آرمڈسنچری نہیں رکھوں گا اور پاکستان میں مداخلت نہیں کرونگا اور جب تک اسی طرح ہماری حکومت اعلان نہیں کرتی کہ افغانستان ، ہند یا کوئی بھی ملک ہم مداخلت نہیں کرینگے اور نہ سنچریز رکھے گے ہم اس طرح ملک اور خطے کو بچا سکتے ہیں۔ اگر اس حکومت میں طاقت ہے توپشاور کے واقعہ کا بتائیں دن دہاڑے معصوم بچوں پر حملہ ہوتا ہے ہماری ایجنسیاں کیا کررہی ہیں کم از کم 1درجن سے زائد ہماری خفیہ ایجنسیاں ہیں کیوں وہ ناکام ہوئی چند کو معطل کردیا جائے چند کی سرزنش کی جائے صرف سیاسی جمہوری لوگوں پر دوربین لگا رکھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کہتا ہے کہ دنیا کی تخلیق میں دعاؤں کا اثر ہے لیکن اب دعاؤں کاوقت گیا اب ہمیں بہت جلد اٹھنا ہوگا اٹھنا اس وقت ہوگا جب ہم پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بناناہوگا اور 20کروڑ انسان اس پارلیمنٹ کی پشت پر کھڑے ہونگے پھر پاکستان کو کچھ نہیں ہوگا ۔ امریکی صدر کی باتوں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ بربادی کا اعلان جنگ ہوچکا ہے عقل ودانش کی بات ہے کوئی ہم سے صلاح ومشورہ کرنا چاہے تو ہم حاضرہے باقی اگر اس طرح ملک کو چلانا چاہتے ہیں تو چلائیں جس دن پٹھہ بیٹھ گیا تو ہم سب کا خدا حافظ ہے ۔