|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہاہے کہ تجارت سے وابستہ افراد کے صوبائی حکومت سے منسلک مسائل کوترجیحی بنیادوں پرحل کئے جائیں گے آئندہ چند ماہ میں بوستان انڈسٹریل زون کاافتتاح وزیراعظم پاکستان سے کرائینگے مغربی روٹ کے 6رویہ روڈ کیلئے اراضی حاصل کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے احکامات مل چکے ہیں وزیراعظم جنوری کے آخر میں گوادر سے ہوشاب روڈ کاافتتاح کرنے آئیں گے کوئٹہ چمن شاہراہ کے کام کی تکمیل میں کچلاک بائی پاس رکاوٹ ہے جس کیلئے زمین جلد حاصل کی جائیگی کوئٹہ کوسیف سٹی بنانے کیلئے 1ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائیگی ایکسپوسینٹر کیلئے اراضی کی فراہمی کیلئے تیار ہے تاہم چیمبرآف کامرس کے نمائندگان اس کی نشاندہی کرائے بلوچستان فلورملز والے جتنی گندم چاہئے انہیں سندھ اورپنجاب کی قیمت پردلائینگے ان خیالات کااظہارانہوں نے ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں منعقدہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیااجلاس میں ان کے ہمراہ سیکرٹری انڈسٹریز،بلوچستان فتح محمدبھنگر،سیکرٹری داخلہ اکبرحسین درانی ،آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب،ڈی آئی جی کوئٹہ سیدامتیاز شاہ ،کلکٹرکسٹم کوئٹہ ڈاکٹرسعید جدون ،ایف آئی اے کے عبدالقادرقیوم سمیت دیگر اعلیٰ حکام اورچیمبر کے نمائندگان اراکین کی بڑی تعداد شریک تھیں اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ نے کہاکہ انکم ٹیکس ،ٹیکس ویلیوایشن ودیگر میں کمی کااختیار صوبائی حکومت اوران کے دائرہ اختیار میں نہیں تاہم بلوچستان کے ٹیکس ویلیوایشن ودیگرمسائل کو ترجیحی بنیادوں پرڈیل کیاجاناچاہئے بلوچستان اورکوئٹہ کے لوگوں پرلاہور اسلام آباد کراچی اوردیگر کی طرز پرٹیکس عائد نہیں کئے جانے چاہئے اس سلسلے میں بھی شاہد صوبائی حکومت بزنس کمیونٹی کی زیادہ مدد نہیں کرسکتی جومسائل صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے انہیں حل کرنے کیلئے مثبت انداز سے کام کریں گے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے فلورملز مالکان کو جتنی گندم چاہئے وہ بھی اس کی فراہمی یقینی بائی جائیگی تاہم ہماری فلوز مل مالکان سے مطالبہ ہے کہ جب ہم ان کیلئے نرخوں میں کمی کرتے ہیں تووہ ہم ہی سے گندم اٹھائے کسی اورجگہ سے گندم اٹھانادرست نہیں اس سلسلے میں وہ ہمارے ساتھ بھرپرتعاون کرے اس کا کاشتکاروں ،فلورملز مالکان اور عوام کوفائدہ ہوگاانہوں نے کہاکہ بلوچستان میں خصوصی اقتصادی زونز ہے اس بار بھی ایف بی آر اورمحکمہ خزانہ کے ساتھ پورے ملک میں علاقوں کی نشاندہی کردی گئی ہے اس کی لسٹ اگر چیمبرکوچاہئے تووہ دینے کوتیار ہے چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ نے کہاکہ بلوچستان میں خصوصی اکنامک زونز حب،گڈانی،کوئٹہ ،گوادر میں بنائے جائیں گی وہاں نئی صنعتیں لگانے والے ہی اپلائی کرسکتے ہیں ان کے ساتھ ڈیل کرنے کوتیار ہیں انہوں نے کہاکہ سی پیک بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد کیلئے بہت بڑا موقع ہے ژوب سے مغل کوٹ تک اقتصادی راہداری کی چھوٹی شاخ کاسنگ بنیاد 30دسمبر کومیاں محمدنوازشریف خود رکھ چکے ہیں میرے پاس وفاقی حکومت سے 6رویہ روڈ کیلئے زمین کے حصول کابندوبست کے احکامات پہنچ چکے ہیں یہ بنیادی طورپر 4رویہ ہوگی جس سے بعد میں 6رویہ کردیاجائیگاانہوں نے کہاکہ سی پیک پیک ہوگی اس میں انٹرچینج کے ذریعے داخل اورباہر نکلاجاسکے گاانہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت مختلف اداروں اورچین ودیگر سے 40ارب روپے قرضہ لے گی مغربی روٹ کیلئے 40ارب روپے کی منظوری دی جاچکی ہے انڈسٹریل زون کوہم نے تربت،خضدار،دشت ،کوئٹہ ،بوستان کے علاوہ قلعہ سیف اللہ اورلورالائی میں کسی ایک جگہ بنانے کوپروپوز کرچکے ہیں 5انڈسٹریل زونز کیلئے صوبائی سیکرٹری انڈسٹریز نے فیزبلٹی رپورٹ اورپی سی ون بنانے کیلئے پشاور کے ایک گروپ سے رابطہ کیاہے جس نے خیبرپختونخواکے انڈسٹریل زونز کی فیزبلٹی اوردیگر پرکام کیاہے انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ وہ 2سے 3ماہ کے دوران بلوچستان کے 5اقتصادی زونز میں سے ایک کاافتتاح کرناچاہتے ہیں اس سلسلے میں ہم بوستان اقتصادی زونز پرکام جلد مکمل کرکے اس کاوزیراعظم سے افتتاح کرائیں گے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف جنوری کے آخری ہفتے میں گوادر سے ہوشاب تک سڑک کاافتتاح کریں گے اس کے بعد گوادر سے ہوشاب اوروہاں سے بسیمہ اوررتوڈیرو شاہراہ کے کام کو دسمبر 2016تک مکمل کیاجائیگاانہوں نے کہاکہ گوادر سے ژوب اورچمن تک لوگوں کوآنے جانے کیلئے بہترین راستہ میسر ہوگاان کاکہناتھاکہ ہم افغان ٹرانزٹ کوگوادر پورٹ کے ذریعے کرانے کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں بلوچستان کی ترقی کیلئے سی پیک انتہائی اہم کرداراداکریگااس کے ذریعے یہاں کے سرمایہ داروں کوآئندہ 2سے 3سال میں مثالی مواقع میسر آئیں گے اگلے دو سال میں گوادر کی توسیع چین کی جانب سے ڈھائی سو ارب روپے کی خطیررقم سے کی جارہی ہے 2سال میں گوادر ایکسپریس وے جو6رویہ ہوگی مکمل کی جائیگی 4ریلوے لائنوں کاکام بھی مکمل ہوگااس کے علاوہ گوادر ائیرپورٹ کاکام 3سال مکمل کیاجائیگاانہوں نے کہاکہ جب گوادر سے سامان کی ترسیل بڑے پیمانے پرشروع ہوگی تولوگوں کوروزگار کے مواقع بڑے پیمانے پرمیسر ہونگے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ چمن قومی شاہراہ کے کام کی تکمیل میں کچلاک بائی پاس رکاوٹ ہے جس کیلئے آئندہ ایک ہفتے کے دوران زمین کاحصول ممکن بنایاجائیگااسی مد میں 29کروڑروپے رکھے گئے ہیں سیف اللہ چٹھہ نے کہاکہ گوادر سے چاہ بہار تک کے ریلوے لائن بارے تکنیکی ٹیم کے ذریعے فیزبلٹی رپورٹ بنانے کاکام جاری ہے اس کے ذریعے بھی آئندہ 2سے 3سال میں بہت بڑے مواقع سرمایہ کاروں کومیسر ہونگے انہوں نے انڈسٹریل زون کوئٹہ میں پولیس اسٹیشن کے قیام کیلئے آئی جی بلوچستان کوفوری کام کرنے کے احکامات جاری کردیں انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کوسیف سٹی بنانے کیلئے پیکج منظور ہے گزشتہ سال ہم نے ایک ارب روپے خرچ کرنے تھے مگرایسانہیں کرسکے اس سال ایک ارب روپے کی رقم سے کیمرے اسکینرز اوردیگر کی تنصیب کاکام لیاجائیگاانہوں نے کہاکہ ایکسپورسینٹرکیلئے صوبائی حکومت اراضی فراہم کریگی لیکن چیمبرآف کامرس کے نمائندگان اس کی نشاندہی کرے ایف بی آر کی ٹیم اوردیگرمتعلقہ حکام اس سلسلے میں چیمبر کے ساتھ مل کرکام کریگی انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ایکسپوسینٹر ایسے علاقے میں ہوجہاں رہائشی سہولیات سمیت دیگر بھی لوگوں کومیسر ہو انہوں نے کہاکہ ایکسپوسینٹر بارے انہیں چیمبرآف کامرس سیکرٹری وزارت تجارت اوردیگر کے لیٹرز موصول ہوئے ہیں تجارت سے وابستہ افراد اس سلسلے میں تسلی رکھے اس سے قبل چیمبرآف کامرس کے صدر جمال ترہ کئی نے سپاسنامہ پیش کیااورکہاکہ بلوچستان میں لوگوں کی بڑی تعداد کاذریعہ روزگارتجارت اورصنعت سے وابستہ ہے گلہ بانی اورزراعت بارشیں نہ ہونے کے باعث تباہ حالی کاشکار ہوچکے ہیں اس لئے بے روزگاری میں اضافہ ہواہے جس کے باعث نوجوان ملک دشمنوں کے بہکاوے میں آکر ملکی مفادات کیخلاف کام کررہے ہیں اگر قانونی طریقہ سے امپورٹ ایکسپورٹ کے مواقع پیداکئے جائیں توبے روزگاری ختم ہوگی انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ ٹیکس دیناچاہتے ہیں مگراس کے بدلے اپنی مشکلات کاخاتمہ بھی چاہتے ہیں ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ملک کے قانون دان اسلام آباد کراچی ،لاہور سمیت دیگربڑے شہروں کومد نظررکھ کرقانون سازی کرتے ہیں جس کے باعث بلوچستان کی تاجرکمیونٹی کے مشکلات کاازالہ نہیں ہوتاانہوں نے کہاکہ سمگلنگ کے خاتمے کاواحد حل ٹیکس ویلیوایشن میں کمی ہے انہوں نے تجاویز پیش کی اورکہاکہ بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد کوٹیکس ویلیوایشن میں 30فیصد کمی دی جائے تونہ صرف روزگارکے موقع بڑھیں گے بلکہ ہزاروں افراد ٹیکس نیٹ میں بھی شامل ہونگے انہوں نے اقتصادی راہداری کے قرب وجوار میں ڈیوٹی فری فیکٹریز اورایکسپورٹ پروسسنگ زون لگانے کی اجازت کابھی مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ بوستان سینٹرل ایشین سٹیٹ کاگیٹ وے ہیں حکومت اس منصوبے کوای پی زیڈ ڈکلیئرکرے تویہ مزیدکارآمدثابت ہوسکتاہے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے واحد زون میں سیکورٹی سمیت دیگر مسائل کاہمیں سامان ہے انہوں نے ایران کے ساتھ برابری کی بنیاد پرتجارت پربھی زور دیااورکہاکہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت اپناکرداراداکرے۔