کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے شہدائے جنوری شہید احمد داد، شہید نصیر کمالان ،شہید نثار مینگل ،شہید الیاس نظر اور شہید قمبر چاکرکی یاد میں تربت میں ریفرنس منعقد کیا گیا جس میں شہدائے جنوری سمیت شہدائے بلوچستان کو انکی گراں قدر قربانیوں پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ریفرنس سے بی آر ایس او کے مر کزی رہنماء سمیت کارکنوں نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کو انکی بے لوث قربانیوں پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔بی آر ایس او کے مر کزی رہنماء نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید احمد داداور شہید نصیر کمالان نے بلوچ قومی بقاء اور بلوچ قومی آجوئی کی خاطر اپنی زندگیاں قربان کیں۔ شہدائے بلوچستان کی فکر و نظریہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا ۔شہدائے بلوچستان اور شہدائے بسول کے فکر و نظریے پر گامزن آج پورے بلوچستان میں بلوچ قومی آزادی کی تحریک اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے ۔ بی آر ایس او کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ ملکر بلوچ قوم کو انکی اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے لیکن فکرِ بسول سے سرشار بلوچ قوم کبھی یہ منصوبہ کامیاب ہونے نہیں دیں گی۔بلوچ شہیدوں نے اپنے خون سے تحریک کی آبیاری کی ہے جسے بزورِ طاقت ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں، بلوچ قوم اپنی سرزمین میں ہزاروں سالوں سے رہہ رہے ہیں بلوچوں نے کبھی دوسروں کے وسائل پرقبضہ نہیں کیا نہ ہی کسی کی سرزمین پر قابض رہے بلکہ ہم اپنے ہی سرزمین پر اپنی آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان خون آلود ہے بلوچستان کے طولِ عرض میں جارحیت انتہائی تیزی سے جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ اغواء اور شہید کیے جا چکے ہیں۔